تلنگانہ

بین ذات شادی۔پولیس اسٹیشن میں لڑکی کے رشتہ داروں کا نوبیاہتا جوڑے پر حملہ

بین ذات شادی کرنے پر پولیس اسٹیشن میں لڑکی کے رشتہ داروں نے نوبیاہتا جوڑے پر حملہ کردیا۔

حیدرآباد: بین ذات شادی کرنے پر پولیس اسٹیشن میں لڑکی کے رشتہ داروں نے نوبیاہتا جوڑے پر حملہ کردیا۔

متعلقہ خبریں
سنکرانتی منانے گھر آیا نوجوان پراسرار حالات میں مردہ پایاگیا
ساجد معراج کو عثمانیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے ہاتھوں ڈاکٹریٹ کی ڈگری
دلہن کے گانے نے شادی کو بنا دیا خواب جیسا لمحہ(ویڈیو وائرل)
خوشنویسی سے تخلیقی صلاحیتوں کا اظہار اور ذوق کی تسکین ہوتی ہے ،ڈان اسکول ملک پیٹ میں عنقریب تربیتی کلاسس کا آغاز
ماہِ ربیع الاول میں خواتین اپنے گھروں کو محبتِ رسول ﷺ سے منور کریں: ڈاکٹر عاصم ریشماں

یہ واقعہ تلنگانہ کے جوگولامباگدوال ضلع مستقر میں پیش آیا۔

تفصیلات کے مطابق گدوال کے راگھویندر کالونی کے پرشانت اور پڈورو گاؤں کی شریشا گزشتہ 5 سال سے ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔

ان دونوں کے ارکان خاندان ذات الگ ہونے کی وجہ سے شادی کیلئے راضی نہیں ہوئے جس پر ان دونوں نے 8 جولائی کو اپنے ارکان خاندان کی مرضی کے خلاف مندر میں شادی کرلی۔

بعد ازاں لڑکی کے رشتہ داروں نے اس کی گمشدگی کی شکایت پولیس سے کی۔

اسی دوران نوبیاہتا جوڑا بھی پولیس اسٹیشن پہنچ گیا جس نے دعوی کیا کہ وہ دونوں بالغ ہیں اور یہ شادی ان کی مرضی سے ہوئی ہے۔

انہیں اپنے گھر والوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔

لڑکی کے رشتہ داروں نے اس شادی پر ناراضگی اور برہمی ظاہرکرتے ہوئے اس جوڑے پر حملہ کردیا۔