منادر میں موبائل فون پر امتناع کو یقینی بنایا جائے: مدراس ہائی کورٹ
مدراس ہائی کورٹ نے ٹاملناڈو حکومت کو ہدایات دی ہیں کہ وہ ریاست کی منادر میں موبائل فون کے استعمال پر امتناع کو یقینی بنائیں۔
مدورائی: مدراس ہائی کورٹ نے ٹاملناڈو حکومت کو ہدایات دی ہیں کہ وہ ریاست کی منادر میں موبائل فون کے استعمال پر امتناع کو یقینی بنائیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ریاست کی مندروں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے، تاکہ عبادت کے مقامات کے تقدس کو یقینی بنایا جاسکے۔ جسٹس آر مدھون اور جسٹس جے ستیہ نارائنہ پرساد نے اس سلسلہ میں اسٹیٹ ہندو ریلیزس اینڈ چیاریٹیبل انڈومنٹ (ایچ آر اینڈ سی ای) ڈپارٹمنٹ کو جمعہ کو اس سلسلہ میں ہدایت دی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ مفادِ عامہ کی درخواست کی سماعت کرنے پر ہائی کورٹ بنچ کے مذکورہ جسٹس نے اس طرح کی ہدایات دی ہیں۔ درخواست گزار ایم سیتا رامن نے کہا کہ سبرا منیم سوامی مندر تریچیوندر ضلع ٹوٹی کورین میں سل فونس کے استعمال پر امتناع عائد کردیا جانا چاہیے اور اس پر مؤثر طور پر عمل آوری کی ضرورت ہے۔
دوسروں کے تعلق سے درخواست گزار نے کہا کہ مذکورہ مندر ایک قدیم مندر ہے، اس لیے یہاں پر پُرامن درشن کو یقینی بنانے کے لیے درکار اقدامات کیے جانے چاہئیں۔
انھوں نے اس سلسلہ میں کیمرہ، ویڈیو گرافی یا تصویرکشی پر بھی پابندی کی ضرورت ظاہر کی اور کہا کہ پوجا اور دوسرے مذہبی رسومات میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ بغیر کسی تحدیدات کے تمام یاتری موبائل فونس کا استعمال کرتے ہیں یا پھر تصاویر کشی کی جاتی ہیں۔
دیوتی دیوتاؤں کی تصاویر لینا مناسب نہیں ہوتا۔ درخواست گزار نے کہا کہ خاتون یاتریوں کی تصاویر ان کی رضامندی کے بغیر لی جاتی ہیں، جو کہ غیردرست طریقہئ کار ہے۔