جموں و کشمیر

ریاسی اور رام بن میں بادل پھٹ پڑے، 11 افراد کی موت۔ زندگی کو معمول پر لانے کی جدوجہد جاری

جموں وکشمیر کے اضلاع ریاسی اور رام بن کے دوردراز مواضعات میں بادل پھٹ پڑنے اورزمین کھسکنے کے 2 واقعات میں کم از کم 11 افراد بشمول ایک خاندان کے 7 ارکان کی موت واقع ہوئی۔

جموں (پی ٹی آئی) جموں وکشمیر کے اضلاع ریاسی اور رام بن کے دوردراز مواضعات میں بادل پھٹ پڑنے اورزمین کھسکنے کے 2 واقعات میں کم از کم 11 افراد بشمول ایک خاندان کے 7 ارکان کی موت واقع ہوئی۔

جموں وکشمیر گزشتہ 15 دن سے آفات ِ سماوی کی زد میں ہے۔ زندگی کو معمول پر لانے کی جدوجہد جاری ہے۔ تاحال جموں میں 130 جانیں جاچکی ہیں اور 140  افراد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ 32 یاتری ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ ویشنو دیوی یاترا ہفتہ کو مسلسل پانچویں دن معطل رہی۔

چیف منسٹر عمر عبداللہ نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ صورتِ حال پر دن رات نظر رکھی جائے اور لوگوں کو جوکھم بھرے علاقوں سے فوری محفوظ مقامات کو منتقل کیا جائے۔ ضلع ریاسی کے دوردراز موضع بدر میں آج صبح لینڈ سلائیڈ میں ایک خاندان کے 7  افراد کی موت واقع ہوئی۔

ان کے نام نذیر احمد(38)‘ اس کی بیوی وزیرہ بیگم (35) ت بیٹے بلال احمد (13)‘ مصطفی (11)‘ عادل (8)‘ مبارک (6) اور وسیم (5 سالہ) بتائے گئے ہیں۔ نذیر اور اس کے ارکان خاندان  اپنے مکان میں سوئے ہوئے تھے کہ پہاڑی ڈھلان پر بنا ان کا مکان زمین کھسکنے سے ملبہ میں دب گیا۔

ضلع رام بن میں 4  افراد بشمول 2 بھائیوں کی موت بادل پھٹ پڑنے سے واقع ہوئی۔ بادل پھٹ پڑنے اور موسلادھار بارش سے ان کے گاؤں کو شدید نقصان پہنچا۔ پہاڑی علاقہ راج گڑھ میں سیلاب آگیا تھا۔ مہلوکین کے نام اشونی شرما (24)‘ اس کا بھائی دوارکاناتھ(55)‘ ویرتا دیوی (26) اور اوم راج (38 سالہ) بتائے گئے ہیں۔