نظام آباد میں ہلدی بورڈ، ملگ میں ٹرائبل یونیورسٹی کا قیام
مرکزی حکومت نے چہارشنبہ کے روز تلنگانہ میں قومی ہلدی بورڈ کے قیام کی منظوری دے دی۔ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں جو آج صبح منعقد ہوا، تلنگانہ میں قومی ہلدی بورڈکے قیام کی منظوری دے دی گئی۔
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے چہارشنبہ کے روز تلنگانہ میں قومی ہلدی بورڈ کے قیام کی منظوری دے دی۔ مرکزی کابینہ کے اجلاس میں جو آج صبح منعقد ہوا، تلنگانہ میں قومی ہلدی بورڈکے قیام کی منظوری دے دی گئی۔
جس کا مقصد ہلدی کی کھپت اور برآمدات میں اضافہ کرنے کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر نئی منڈیوں کو فروغ دینا ہے۔ قومی ہلدی بورڈ، نظام آباد میں قائم کیا جائے گا جہاں ریسرچ اور نئے مصنوعات کو فروغ دینے کے ساتھ ہلدی کی مصنوعات کے بارے میں اقدار پر مبنی روایتی معلومات کو عام کرنے پر کام کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نریندر نے یکم اکتوبر کو دورہ تلنگانہ کے دوران محبوب نگر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ میں قومی ہلدی بورڈ کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات ونشریات انوراگ ٹھاکرے نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے قیام سے2030 تک ہندوستان سے ہلدی کی برآمدات ایک بلین ڈالر تک اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔
بورڈ کا ایک صدرنشین رہے گا جس کو مرکزی حکومت مقرر کرے گی۔ اس بورڈ کے ارکان بھی رہیں گے۔ وزارت آیوش، محکمہ فارسیو ٹیکلس، زراعت، اور کامرس وزارت سے ارکان کو لیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی کابینہ نے بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ کے ضلع ملگ میں 900 کروڑ روپے کے مصارف سے سمکاسارکا ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق مرکزی کابینہ کے اجلاس میں جو چہارشنبہ کے روز یہاں منعقدہوا، تلنگانہ میں ٹرائبل (قبائیلی) یونیورسٹی کے قیام کی تجویز کو منظوری دے دی گئی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے یکم اکتوبر کو دورہ تلنگانہ کے دوران ملگ میں قبائل یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ مرکزی حکومت، ملگ میں قبائلی یونیورسٹی قائم کرے گی اور اس مقصد کیلئے900 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے تلنگانہ عوام سے اظہار تشکرکیا تھا جور انہیں بے پناہ چاہتے ہیں۔