آندھراپردیش

وزیراعظم کا دورہ وشاکھاپٹنم‘ شیڈول پرحکومت‘بی جے پی میں اختلاف

وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ بندرگاہی شہر وشاکھا پٹنم کے شیڈول کے مسئلہ پر حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی اوربی جے پی میں اختلاف پیدا ہوگئے۔

امراوتی: وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ بندرگاہی شہر وشاکھا پٹنم کے شیڈول کے مسئلہ پر حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی اوربی جے پی میں اختلاف پیدا ہوگئے۔

وزیر اعظم مودی 11 اور12نومبرکووشاکھاپٹنم کادورہ کرنے والے ہیں دونوں ہی جماعتیں اپنے مفاد کیلئے مودی کے دورہ سے استفادہ کرنا چاہتی ہیں۔

وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی قیادت بظاہر ایسے وقت میں وزیر اعظم مودی کے دورہ ویزاک کوچیف منسٹرجگن اور مودی میں قریبی اتحاد کے طورپر استعمال کرناچا رہی ہے جب کہ اپوزیشن تلگودیشم پارٹی اپنے قدیم دوست بی جے پی کے ساتھ دوبارہ قربت بڑھانے کی کوشش کررہی ہے۔

وزیر اعظم 11نومبرکی شب وشاکھاپٹنم پہونچیں گے اور دوسرے دن وہ مختلف ترقیاتی کاموں میں شرکت کریں گے۔ مگر اب تک پروگراموں کے بارے میں سرکاری توثیق نہیں ہوئی ہے۔وائی ایس آر کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم کادورہ مکمل سرکاری ہے جبکہ بی جے پی حکومت‘کے دعویٰ سے اختلاف کررہی ہے۔

صدر ریاستی بی جے پی سوموویرراجونے کہاکہ اگر وزیر اعظم کا دورہ سرکاری ہے تو حکمراں جماعت کے ایم پی اس دورہ کا اعلان کیوں کررہے ہیں؟وزیراعظم کے جلسہ میں جس میں لاکھوں افراد شرکت کرتے ہیں اس وقت رکن پارلیمنٹ کی ضرورت کیوں نہیں دکھائی دیتی ہے۔

انہیں‘اس ڈرامہ کوختم کرناچاہئے۔ انہوں نے حکمراں جماعت کے ایم پی وجئے سائی ریڈی کو تنقید کا نشانہ بنایا اورکہاکہ عوام مختلف امور پر باتیں کررہے ہیں مگروزیراعظم کا دورہ سرکاری ہے۔ مودی 12نومبر کوایک عوامی جلسہ سے خطاب کریں گے۔