”وہ دن دور نہیں جب پارلیمنٹ میں مسلمان کی ماب لنچنگ ہوگی“
لوک سبھا میں بی ایس پی لیڈر دانش علی کے خلاف بی جے پی کے ایم پی رمیش بدھوری کے انتہائی نازیبا تبصروں پر سخت اعتراض کرتے ہوئے صدر آئی اے ایم آئی ایم اسدالدین اویسی نے کہاکہ وہ دن دور نہیں جب پارلیمنٹ میں ایک مسلمان کو ہجومی تشدد (ماب لنچنگ) کانشانہ بنایا جائے گا۔
حیدرآباد: لوک سبھا میں بی ایس پی لیڈر دانش علی کے خلاف بی جے پی کے ایم پی رمیش بدھوری کے انتہائی نازیبا تبصروں پر سخت اعتراض کرتے ہوئے صدر آئی اے ایم آئی ایم اسدالدین اویسی نے کہاکہ وہ دن دور نہیں جب پارلیمنٹ میں ایک مسلمان کو ہجومی تشدد (ماب لنچنگ) کانشانہ بنایا جائے گا۔
وہ اتوار کو رات دیر گئے شہر میں ایک اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔اویسی ملک بھر میں ہجومی تشدد‘ گائے کی اسمگلنگ اور جرائم کے دیگر واقعات کے بارے میں نے کہاکہ ہم پارلیمنٹ میں دیکھتے ہیں کہ بی جے پی کا ایک ایم پی‘ ایک مسلمان ایم پی کو گالیاں دیتا ہے۔
عوام کا کہناہے کہ ایسے آدمی کو پارلیمنٹ میں نہیں رہناچاہئے۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کی زبان ہی خراب ہے۔ وہ (بدھوری) عوامی نمائندہ ہیں۔ آپ (عوام) نے ہی انہیں ووٹ دے کر انہیں لوک سبھا میں پہونچایا ہے۔ مجلس کے صدر نے ہریانہ کے نوح میں قانون کے خلاف مکانات کو گرایا گیا۔
اس سلسلہ میں قانون کے عمل کو ملحوظ نہیں رکھاگیا۔ ہر یدوار میں منعقدہ دھرم سنسد میں مسلمانوں کو گالیاں دی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ منظر کبھی نہیں بھولیں گے جب وہ چھوٹے تھے‘ تب جلوس گذرنے کے دوران آر ایس ایس کے لوگ مبینہ طور پر ہمارے گھر کے سامنے فحش نعرے لگایا کرتے تھے۔
اسدالدین اویسی نے کہاکہ ”میرے الفاظ کو اچھی طرح یاد رکھیں ایک دن ایسا آئے گا کہ پارلیمنٹ میں ایک مسلمان کی ماب لنچنگ کی جائے گی اور وہ دن دور نہیں ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا نعرہ سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس کہاں گیا؟
اویسی نے پوچھا کہ آیا نریندر مودی‘ اپنی پارٹی کے ایم پی بدھوری کی تقریر کو عربی میں ترجمہ کراکے اس کا متن یواے ای کے محمد بن زید کو روانہ کریں گے؟ انہوں نے دعوی کیا کہ وزیراعظم مودی ہریانہ میں جنید اور ناصر کے قتل پر بھی خاموش ہیں۔
وزیراعظم مودی نے ووٹوں کی خاطر ملک بھر میں نفرت کے ماحول کو فروغ دیا ہے۔ تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات میں انہوں نے کہاکہ جن حلقوں میں مجلس میدان میں نہیں ہے وہاں سے ماموں (ان کااشارہ غالباً کے سی آر) کی پارٹی کو جتائیں۔ انہوں نے کہاکہ بی آر ایس کے دور اقتدار میں تلنگانہ‘فسادات سے پارک رہا۔
پارلیمنٹ میں خواتین تحفظات بل کے خلاف ووٹ دینے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ وہ مسلم اور اوبی سی خواتین کو بھی کوٹہ کے حق میں ہیں۔ ان کی پارٹی‘ خواتین کے خلاف نہیں ہے۔
بی جے پی کے ریاستی صدر کشن ریڈی جو سکندرآباد سے لوک سبھا نمائندگی کرتے ہیں سے انہوں نے پوچھا کہ آیا‘مسلم اور او بی سی خواتین کو تحفظات نہیں ملنے چاہئے؟ انہوں نے کہاکہ ان کی پارٹی مخالف خواتین نہیں ہے۔