حیدرآباد

مسائل کی یکسوئی کیلئے عوام کو سکریٹریٹ تک رسائی حاصل ہے؟ وجئے شانتی کا سوال

سابق رکن پارلیمنٹ و بی جے پی لیڈر وجئے شانتی نے کہاکہ تقریباً1000 کروڑ روپئے کی لاگت سے نیا سکریٹریٹ تعمیر کیاگیا ہے۔

حیدرآباد: سابق رکن پارلیمنٹ و بی جے پی لیڈر وجئے شانتی نے کہاکہ تقریباً1000 کروڑ روپئے کی لاگت سے نیا سکریٹریٹ تعمیر کیاگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آیا عوام کو ان کے مسائل حل کرنے کے لیے انہیں سکریٹریٹ تک رسائی حاصل رہے گی؟ یہ ایک ملین ڈالر کا سوال بن گیاہے۔

وجئے شانتی نے اپنے بیان میں بتایا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں ریاست کے عوام سابق چیف منسٹرس اور سابق وزراء سے سکریٹریٹ میں یا ان کی رہائش گاہوں پر ملاقات کرتے تھے‘وہ ان سے رجوع ہوکر ان کے مسائل حل کرواتے تھے۔

تلنگانہ کے قیام کے بعد اور کے سی آر کے چیف منسٹر بننے کے بعد نظم و نسق کی سرگرمیاں پرگتی بھون اور فارم ہاوز تک محدودہوکر رہ گئی تھیں۔ عوام کو ان کے مسائل حل کروانے کے لیے چیف منسٹر اور ریاستی وزراء بھی دستیاب نہیں تھے۔

ریاستی وزیراء بھی چیف منسٹر پر کے سی آر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوام سے دوریاں اختیار کرلیں۔ انہوں نے کہاکہ کے سی آر توہم پرست ہیں انہوں نے ایک دن بھی سابق سکریٹریٹ کی عمارت میں بیٹھنا گوارہ نہیں کیا تھا۔

غریب نوجوانوں اور طلباء کی قربانیوں کے باعث تلنگانہ ریاست قائم ہوئی ہے۔ انہیں سی ایم کے سی آر جیسا شخص ملا ہے جو ریاست میں آمرانہ حکومت چلارہاہے۔