پاکستان میں موسلاد ھار بارش، 165 افراد ہلاک
ملک کی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں گزشتہ 13 دنوں سے اب بھی شدید مون سون کی لپیٹ میں ہے۔
اسلام آباد: پاکستان میں 14 جون سے شروع ہونے والی پری مان سون بارش سے متعلق الگ الگ حادثات میں کل 165 افراد ہلاک اور 171 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے یہ اطلاع دی۔ ملک کا جنوب مغربی صوبہ بلوچستان سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ رہا جہاں شدید بارش سے 65 افراد ہلاک اور 49 زخمی ہو گئے ہیں۔ مسلسل بارش کی وجہ سے یہاں اچانک سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
یہاں مقامی میڈیا نے ڈیم پھٹنے کے کئی واقعات کی اطلاع دی ہے، جس کی زدمیں آکر متعدد مکانات اوربنیادی ڈھانچے بہہ گئے۔ بلوچستان حکومت نے منگل کو صوبے کے وزیراعلیٰ کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبہ میں آئندہ ایک ماہ تک اسی طرح کی بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے اور اس کے پیش نظر یہاں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
اس کے تحت لوگوں کے دریاؤں، ڈیموں اور دیگر آبی ذخائر کے قریب پکنک منانے جانے پر پابندی ہوگی اور ان میں تیراکی پر بھی پابندی ہوگی۔ ملک کے صوبائی دارالحکومت کراچی سمیت صوبہ سندھ میں الگ الگ حادثات میں کم از کم 38 افراد ہلاک ہو گئے جہاں ایک ہفتے سے زائد عرصے سے جاری شدید بارشوں نے تباہی مچا رکھی ہے۔
ملک کی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے بدھ کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں گزشتہ 13 دنوں سے اب بھی شدید مون سون کی لپیٹ میں ہے۔ اس دوران گزشتہ 30 سالوں کی اوسط سے بالترتیب 625 فیصد اور 501 فیصد زیادہ بارش ہوئی ہے۔