بین الاقوامی

اردغان نے پوٹین کو 50 سکینڈ انتظار کروایا،ترک صدر نے 2020 کا بدلہ لے لیا

صدر پوٹین جب کمرہ میں داخل ہوئے تو وہ توقع کررہے تھے کہ صدر اردغان فوری وہاں آجائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ کیمروں کے سامنے پوٹین کو کھڑے رہنا پڑا۔ وہ بے چین دکھائی دے رہے تھے۔ انہیں 50 سیکنڈ انتظار کرنا پڑا۔

لندن: روس کے صدر ولادیمیر پوٹین کو اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردغان سے ملاقات سے قبل کمرہ میں میڈیا نمائندوں کے سامنے انتظار کی اذیت جھیلتے دیکھا گیا۔ مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی۔ منگل کے دن ملاقات سے قبل کے فوٹیج میں پوٹین کو بے چین اور پہلو بدلتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ان کے چہرہ کا رنگ بدلتا جارہا تھا۔ انہیں تقریباً ایک منٹ انتظار کرنا پڑا۔

 اخبار دی گارجین نے یہ اطلاع دی۔ روسی صدرکو جو عالمی قائدین کو بسااوقات گھنٹوں انتظار کرانے کے لئے جانا جاتا ہے‘ یہ غیرمتوقع تھا۔ بعض کا کہنا ہے کہ ماسکو میں 2020 کی ملاقات کا جواب دیا گیا۔ رجب طیب اردغان کو اُس وقت ملاقات کے کمرہ میں داخل ہونے کے لئے طویل انتظار کرنا پڑا تھا۔

منگل کے دن صدر پوٹین جب کمرہ میں داخل ہوئے تو وہ توقع کررہے تھے کہ صدر اردغان فوری وہاں آجائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ کیمروں کے سامنے پوٹین کو کھڑے رہنا پڑا۔ وہ بے چین دکھائی دے رہے تھے۔ انہیں 50 سیکنڈ انتظار کرنا پڑا۔ آخرکار صدر طیب اردغان وہاں آئے اور انہوں نے پوٹین سے مصافحہ کیا۔

مشرق ِ وسطیٰ کی میڈیا آرگنائزیشن نیشنل نیوز کے ایک سینئر کرسپانڈنٹ نے ٹویٹر پوسٹ میں لکھا کہ اردغان نے پوٹین کو50  سیکنڈ انتظار کرایا جس سے پتہ چلتا ہے کہ یوکرین جنگ کے بعد کتنا کچھ بدل گیا ہے۔ اردغان نے 2020 کی میٹنگ سے قبل تقریباً 2 منٹ کے انتظار کا بدلہ لے لیا۔ اردغان اور ان کے وفد نے میٹنگ روم سے باہر اس وقت کرائے گئے انتظار کو اپنی بے عزتی سمجھا تھا۔