پرتیبھا سنگھ، ہماچل پردیش کی چیف منسٹری کی دعویدار
ہماچل پردیش میں کانگریس کے فاتح رہنے کے بعد صدر پردیش کانگریس پرتیبھا سنگھ کو چیف منسٹری کی سب سے بڑی دعویدار سمجھا جارہا ہے۔
نئی دہلی: ہماچل پردیش میں کانگریس کے فاتح رہنے کے بعد صدر پردیش کانگریس پرتیبھا سنگھ کو چیف منسٹری کی سب سے بڑی دعویدار سمجھا جارہا ہے۔
ان کے بعد پارٹی کے سابق صدر سکھویندر سنگھ سکھو اور سی ایل پی قائد مکیش اگنی ہوتری کا نام لیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر کسے بنایا جائے یہ کانگریس کو درپیش اولین چیلنج ہے۔ نئے ارکان اسمبلی عنقریب مل بیٹھیں گے اور اپنے قائد کا فیصلہ کریں گے۔
پرتیبھا سنگھ نے نہ تو اسمبلی الیکشن لڑا اور نہ ہی وہ رکن اسمبلی ہیں لیکن انہوں نے ریاست بھر میں پارٹی کے لئے زبردست مہم چلائی تھی۔ وہ فی الحال حلقہ منڈی سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وہ سابق چیف منسٹر ویربھدرا سنگھ کے خاندان سے ہیں جنہوں نے زائداز 40 برس ریاست میں کانگریس کی قیادت کی تھی۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پرتیبھا سنگھ کو ویربھدرا سنگھ کے حامی ارکان اسمبلی کی اکثریت کی تائید حاصل ہے۔ پرتیبھا سنگھ کا لڑکا وکرم آدتیہ‘ شملہ رورل سے رکن اسمبلی منتخب ہوا ہے۔ وہ بھی چیف منسٹری کا امیدوار ہے۔ لیکن کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ وہ اس اعلیٰ ترین عہدہ کے لئے کافی کم عمر ہے۔
سابق صدر پردیش کانگریس کلدیپ سنگھ راٹھوڑ بھی چیف منسٹری ملنے کی امید رکھتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ چند برس میں دھڑے بندی کی شکار پارٹی کو متحد کرنے کا کام انہوں نے ہی کیا تھا۔ راٹھوڑ کو چند ماہ قبل ہٹاکر پرتیبھا سنگھ کو صدر پردیش کانگریس بنایا گیا تھا۔
آشاکماری اور کول سنگھ ٹھاکر جیسے دیگر دعویدار الیکشن ہارگئے۔ آشاکماری 6 میعاد کے لئے رکن اسمبلی رہیں جبکہ کول سنگھ ٹھاکر پردیش کانگریس کے صدر رہ چکے ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران وزیر داخلہ امیت شاہ اور دیگر بی جے پی قائدین نے کانگریس کا مذاق اڑایا تھا کہ اس کے پاس چیف منسٹری کے کئی دعویدار ہیں۔