دہلی
چار شادیوں اور حلالہ کے خلاف درخواستوں کی اکتوبر میں سماعت
درخواستیں مسلم خواتین اور وکیل اشوینی اُپادھیائے نے داخل کی تھی جن میں چار شادیوں اور نکاح حلالہ کے دستوری جواز کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ کیسس مارچ 2018 میں سہ رکنی بنچ نے 5 رکنی بنچ کو منتقل کردیئے تھے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ کی دستوری بنچ نے مسلمانوں میں چار شادیوں کے رواج اور نکاح ِ حلالہ کو رد کرنے کی درخواستوں پر منگل کے دن نوٹس جاری کی اور دسہرہ کی تعطیلات کے بعد سماعت مقرر کی۔
کثرت ازدواج اور نکاح حلالہ کو چیلنج کرتی 9 درخواستوں کی لسٹنگ آج 5 رکنی بنچ پر ہوئی تھی جس میں جسٹس اندرا بنرجی‘ جسٹس ہیمنت گپتا‘ جسٹس سوریہ کانت‘ جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس سدھانشو دھولیہ شامل تھے۔
درخواستیں مسلم خواتین اور وکیل اشوینی اُپادھیائے نے داخل کی تھی جن میں چار شادیوں اور نکاح حلالہ کے دستوری جواز کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ کیسس مارچ 2018 میں سہ رکنی بنچ نے 5 رکنی بنچ کو منتقل کردیئے تھے۔
سپریم کورٹ نے آج مرکزی حکومت‘ قومی کمیشن برائے خواتین‘ قومی اقلیتی کمیشن‘ لا کمیشن وغیرہ کو نوٹس جاری کیں اور دسہرہ کی تعطیلات کے بعد معاملہ کی سماعت مقرر کی۔