تلنگانہ

ڈی اروند کے خلاف برہمی میں اضافہ

بی جے پی رکن پارلیمنٹ ڈی اروند کے خلاف برہمی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ گذشتہ روز اروند نے ٹی آر ایس رکن کونسل کویتا کے خلاف سنگین الزامات عائد کئے تھے۔

حیدرآباد: بی جے پی رکن پارلیمنٹ ڈی اروند کے خلاف برہمی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ گذشتہ روز اروند نے ٹی آر ایس رکن کونسل کویتا کے خلاف سنگین الزامات عائد کئے تھے۔

ان کے بیان پر آج ٹی آر ایس اور اس کی ملحقہ تنظیموں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔ آج دوپہر سوماجی گوڑہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدرنشین ایس سی کارپوریشن گجیلا کانتم نے اروند پر احمقوں جیسا برتاؤ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے عوام اروند کو ان کی اس حماقت پر زبردست سبق سکھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اروند کو دستور کا علم نہیں ہے۔ عوام کو بھروسہ دلاکر دھوکہ دینے والے کا نام اروند ہے۔ اروند اخلاق سے عاری شخص ہیں۔ جس کی نظر میں خواتین کی کوئی عزت نہیں ہے۔ ایسے شخص کا رکن پارلیمنٹ برقرار رہنا حلقہ کے عوام کی توہین ہے۔

ایک خاتون کو یتا کے خلاف غیر مہذب، غیر جمہوری لب ولہجہ کا استعمال کرنا مناسب بات نہیں ہے۔ اروند کی حرکتوں کو دیکھتے ہوئے صاف طور پر یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ وہ انجانے خوف میں مبتلا ہیں۔ نظام آباد سے آئندہ انتخابات میں شکست سے دوچار ہوجانے کے خوف میں انکا ذہنی توازن بگڑ تا جارہا ہے۔

گجیلا کا نتم نے کہا کہ اروند زندگی میں کبھی بھی انتخابات میں کامیابی حاصل نہیں کریں گے۔وہ وقت اب دور نہیں ہے کہ نظام آباد کے عوام اروند کو بھگا کر ہی دم لیں گے۔ ایسے حالات رونماء ہونے سے پہلے ہی اروند کو کویتا اور نظام آباد کے عوام سے معافی مانگ لینی چاہئے۔