شمالی بھارت

کاسٹ سروے رپورٹ جاری، بہار کے مسلمانوں کا تناسب 17.70 فیصد

حکومت ِ بہار نے پیر کے دن گاندھی جینتی کے موقع پر کاسٹ سروے جاری کردیا جس کا دیرینہ انتظار تھا۔ رپورٹ کے مطابق بہار کی آبادی 13 کروڑ ہے جس میں انتہائی پسماندہ طبقات (ای بی سی) کا تناسب 36.01 فیصد ہے۔

پٹنہ: حکومت ِ بہار نے پیر کے دن گاندھی جینتی کے موقع پر کاسٹ سروے جاری کردیا جس کا دیرینہ انتظار تھا۔ رپورٹ کے مطابق بہار کی آبادی 13 کروڑ ہے جس میں انتہائی پسماندہ طبقات (ای بی سی) کا تناسب 36.01 فیصد ہے۔

متعلقہ خبریں
اے پی میں ذات پرمبنی جامع مردم شماری کا آغاز
ذات پات پر مبنی مردم شماری کی متفقہ تائید

دیگر پسماندہ طبقات(او بی سی) کی آبادی 27 فیصد‘ درج فہرست ذاتوں (ایس سی) کی آبادی 19.65 فیصد‘ درج فہرست قبائل(ایس ٹی) کی آبادی 1.68 فیصد ہے جبکہ اعلیٰ ذاتوں کا تناسب 15.52 فیصد ہے۔ پسماندہ طبقات میں یادو 14.26 فیصد‘ کشواہا 4.27 فیصد اور کرمی 2.87 فیصد ہیں۔

ذات پات پر مبنی سروے کو گزشتہ برس بہار ودھان منڈل کے دونوں ایوانوں سے منظوری ملی تھی۔ ہر سیاسی جماعت نے اسے منظوری دی تھی تاہم بعض گروپس اور افراد اس کے خلاف پٹنہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ گئے تھے لیکن سپریم کورٹ کے ہری جھنڈی دکھانے کے بعد سروے پایہ تکمیل کو پہنچا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بہار کی 81.9 فیصد آبادی ہندو ہے۔

مسلمان 17.7 فیصد‘ عیسائی 0.05 فیصد‘ سکھ 0.01 فیصد‘ بدھسٹ 0.08 فیصد اور جین 0.0096 فیصد ہیں۔ جہاں تک اعلیٰ ذاتوں کا تعلق ہے ان کا تناسب 15.52 فیصد ہے۔ ان میں بھومی ہار 2.86 فیصد‘ برہمن 3.66 فیصد‘ راجپوت 3.45 فیصد اور کائستھ 0.60 فیصد ہیں۔

مسلم درزیوں کا تناسب 0.25 فیصد ہے۔ سروے جاری ہونے کے بعد آر جے ڈی کے قومی صدر لالو پرساد یادو نے کہا کہ 2024 میں انڈیا اتحادکے برسراقتدار آنے کے بعد وہ سارے ملک میں یہ سروے کرادیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ِ بہار نے مختلف سازشوں اور عدالت کے کیسس کے باوجود ذات پات پر مبنی سروے جاری کردیا۔ یہ اعدادوشمار سماج کے درکنار طبقات کے لئے پالیسیاں بنانے میں استعمال ہوں گے۔

اس سے لوگوں کو ریاستی وسائل میں ان کی طاقت کے لحاظ سے نمائندگی ملے گی اور ملک کے لئے ایک مثال قائم ہوگی۔ لالو پرساد یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ لوگوں کو ان کی آبادی کے لحاظ سے نمائندگی ملے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ ہر ذات کے لوگوں کو ریاستی وسائل میں منصفانہ حق ملنا چاہئے۔

ان کے چھوٹے بیٹے اور ڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی یادو نے کہا کہ حکومت ِ بہار نے عوام کا ڈاٹا جمع کیا اور فوری رپورٹ جاری کردی۔ اس رپورٹ کے ساتھ حکومت ِ بہار نے ایک سنگ ِ میل عبور کیا ہے۔ ریاستی عوام کئی دہوں سے منتظر تھے۔ ذات پات پر مبنی نہ صرف اعدادوشمار سامنے آئے ہیں بلکہ لوگوں کے معاشی موقف کا بھی پتہ چلا ہے۔ بی جے پی نے کئی رکاوٹیں کھڑی کی لیکن حکومت ِ بہار نے کاسٹ سروے مکمل کرکے ہی دم لیا۔

اس نے ملک کے لئے ایک مثال قائم کی۔ آج یہ بہار میں ہوا ہے‘ کل سارے ملک میں اس کا مطالبہ ہوگا۔ کل زیادہ دور نہیں۔ بہار نے ملک کو پھر ایک بار دِشا(سمت) دکھائی ہے۔ پی ٹی آئی کے بموجب بہار کی نتیش کمار حکومت نے پیر کے دن کاسٹ سروے جاری کردیا۔ پتہ چلا ہے کہ ریاست کی جملہ آبادی میں او بی سیز(دیگر پسماندہ طبقات) اور ای بی سیز(انتہائی پسماندہ طبقات) کا تناسب 63 فیصد ہے۔

ڈیولپمنٹ کمشنر ویویک سنگھ کے جاری کردہ اعدادوشمار کے بموجب ریاست کی جملہ آبادی 13.07 کروڑ ہے جس میں انتہائی پسماندہ طبقات ای بی سیز کا تناسب 36 فیصد ہے اور یہ سب سے بڑا سماجی گروپ ہے اس کے بعد دیگر پسماندہ طبقات (او بی سیز) 27.13 فیصد کے تناسب کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ او بی سی گروپ میں سب سے بڑا گروپ یادو (14.27 فیصد) ہے۔

ڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی یادو کا تعلق اسی گروپ سے ہے۔ ریاست کی جملہ آبادی میں دلتوں کا تناسب جنہیں ایس سی بھی کہا جاتا ہے‘ 19.65 فیصد ہے جبکہ درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کی آبادی تقریباً 22 لاکھ (1.86 فیصد) ہے۔ 1990 کے دہے کی منڈل لہر تک سیاست میں غلبہ رکھنے والی اعلیٰ ذاتیں 15.52 فیصد ہیں۔ سروے سے پتہ چلا ہے کہ ریاست کی غالب آبادی ہندو ہے۔

مسلمان 17.70 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ چیف منسٹر نتیش کمار نے سروے کرنے والی ٹیموں کے عہدیداروں کے کام کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب تمام 9 سیاسی جماعتوں کی میٹنگ طلب کی جائے گی اور انہیں اعدادوشمار بتائے جائیں گے۔

آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو نے جو نتیش کمار کے حلیف اور ڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی یادو کے باپ ہیں‘ کہا کہ یہ مشق‘ ذات پات پر مبنی ملک گیر مردم شماری کی دھن طئے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں اگلی حکومت ہماری ہوگی اور ہماری حکومت میں یہ کام ہوگا۔ ریاستی کابینہ نے گزشتہ برس 2 جون کو کاسٹ سروے کو منظوری دی تھی اور اس بڑی مشق کے لئے 500 کروڑ روپے الاٹ کئے تھے۔

a3w
a3w