آندھراپردیش

اے پی میں ذات پرمبنی جامع مردم شماری کا آغاز

حکومت آندھرا پردیش نے جمعہ کے روز ریاست بھر میں جامع کاسٹ مردم شماری مہم شروع کی ہے جس کا مقصد ریاست میں مقیم تمام ذاتوں کی صحیح تعداد کا حساب لگانا ہے۔

امراوتی: حکومت آندھرا پردیش نے جمعہ کے روز ریاست بھر میں جامع کاسٹ مردم شماری مہم شروع کی ہے جس کا مقصد ریاست میں مقیم تمام ذاتوں کی صحیح تعداد کا حساب لگانا ہے۔

متعلقہ خبریں
نتائج کے اعلان کے بعد 15 دنوں تک مرکزی فورس کی 25 کمپنیاں برقرار رکھنے کی ہدایت
ذات پات پر مبنی مردم شماری کی متفقہ تائید
آج سے 4دنوں تک بارش کا امکان
اے پی کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی دہلی طلب
ٹی ڈی پی کے مغویہ پولنگ ایجنٹس کو پولیس نے رہا کرالیا

ریاستی وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ سی سرینواس وینو گوپال کرشنا نے کہا کہ کاسٹ مردم شماری،19 جنوری سے10دنوں تک جاری رہے گی۔

جامع کا سٹ مردم شماری10 دنوں پر مشتمل ایک مرحلہ میں منعقد کی جائے گی اور اگر ضرورت پڑنے پر اس مہم میں 4 یا5 دنوں کی توسیع کی جائے گی۔ کرشنا نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ والینٹرس، ہر ایک گھر پہونچیں گے اورذات پر مبنی تفصیلات اکھٹا کریں گے۔

اس عمل کو گاؤں سکریٹریٹ نظام سے مربوط کیا جائے گا۔ بہار کے بعد آندھرا پردیش ملک کی دوسری ریاست بن گئی جہاں کاسٹ مردم شماری کرائی جارہی ہے۔ کرشنا نے کہا کہ ریاست بھر میں والینٹرس کے ذریعہ حاصل کردہ اطلاعات کو عہدیدار جانچ کریں گے اور جہاں خامی ہوں وہاں وہ ان خامیوں کی اصلاح کریں گے۔

اگر ضرورت محسوس ہوتو قطعی ریکارڈ کو قطعیت دینے سے قبل غلطیوں کو درست کیا جائے گا۔ ہر ایک والینٹر کو50 گھر مختص کئے گئے ہیں۔ کرشنا نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ الیکشن کے اعلامیہ کی اجرائی سے قبل یا15 فروری سے پہلے مردم شماری کے اس پورے عمل کو مکمل کرلیا جائے گا۔

وائی ایس آر کانگریس حکومت نے ذات پر مبنی مردم شماری کو اپنا ایک اہم ہدف مقرر کیا ہے اور حکومت کا احساس ہے کہ یہ اندراج، عوام کے معیار زندگی کو تبدیل کرے گا۔

ریاستی وزیر کرشنا نے مزید کہا کہ ریاست میں ایسی کئی ذاتیں ہیں جنہیں حکومت کی فلاحی اسکیمات تک رسائی نہیں ہے اور یہ ذات پر مبنی مردم شماری ان ذاتوں کے مسائل کے حل میں مدد ثابت ہوگی۔

قبل ازیں ریاستی وزیر نے کہا کہ آزادی کے بعد ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری نہیں کرائی گئی جبکہ حکومت صرف آبادی کی مردم شماری کراتی آئی ہے۔

اس عمل کے حصہ کے طور پر حکومت آندھرا پردیش نے ریاست کی ذات، برادریوں کے نمائندوں سے ان کی رائے حاصل کی تھی۔ جامع اور منصفانہ انداز میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کا انعقاد عمل میں لاتے ہوئے جنوبی ہند کی ریاست اے پی، اس مشق کو پورے ملک میں ماڈل کے طور پر پیش کرنا چاہتی ہے۔

اگر چیکہ حکومت نے ابتدا میں ذات پات پر مبنی مردم شماری میں صرف139پسماندہ طبقات کی برادریوں کے احاطہ کا اعلان کیا تھا مگر اب حکومت نے اس دائرہ کار میں ریاست کی تمام کاسٹ کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

حکومت نے ذات پر مبنی مردم شماری کیلئے بڑے پیمانے پر ولیج سکریٹریٹ نظام کے ساتھ والینٹرس سسٹم کو تعینات کیا ہے۔