تلنگانہ

کسی سے معذرت خواہی نہیں کروں گا: بنڈی سنجے

ان خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ ریاستی وزیر صنعت کے ٹی راما راؤ نے انہیں قانونی نوٹس بھیجا ہے جس میں ان سے برسر عام معافی مانگنے یا 100 کروڑ روپے کے ہتک عزت کے مقدمہ کاسامنا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

حیدرآباد: ان خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ ریاستی وزیر صنعت کے ٹی راما راؤ نے انہیں قانونی نوٹس بھیجا ہے جس میں ان سے برسر عام معافی مانگنے یا 100 کروڑ روپے کے ہتک عزت کے مقدمہ کاسامنا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ریاستی بی جے پی صدر بنڈی سنجے کمار نے واضح کیا کہ وہ کسی بھی قیمت پر کسی قسم کی معافی نہیں مانگیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن کے سوالیہ پرچوں کے افشا کے معاملہ میں کے ٹی راما راؤ کے ذریعہ ان کے خلاف ہتک عزت کی نوٹس پر قانونی جنگ لڑنے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ایسی کسی بھی خالی دھمکی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ برسر عام معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ میں انصاف کیلئے قانونی طور پرلڑائی لڑنے کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر کو تلنگانہ کے عوام کے سامنے اس بات کی وضاحت کرنی چاہئے کہ انہوں نے گزشتہ نو برسوں میں اتنی دولت کیسے اور کہاں سے حاصل کی۔

انہوں نے مزید کہا ہر کوئی جانتا ہے کہ تلنگانہ تحریک سے پہلے کے ٹی آر امریکہ میں کام کر رہے تھے۔اب ان کی مالیت سینکڑوں کروڑہے۔اس کے باوجود، وہ بدنامی کے نام پر مزید رقم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

سنجے نے کہا کہ اگر کے ٹی آر کی ساکھ اور امیج کی قیمت 100 کروڑ روپے ہے تو 30 لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو کتنی رقم ادا کی جانی چاہئے جن کا مستقبل بی آر ایس حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے سوالیہ پرچہ لیک ہونے کی وجہ سے خطرے میں پڑ گیاہے۔

انہوں نے کہا کے ٹی آر یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ اگر کوئی ان کی ناکامیوں پر سوال اٹھائے اور حکومت کی گھٹیا حرکتوں کو بے نقاب کرے۔ وہ پولیس فورس کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین پر تشدد کرتے ہیں۔ عمر اور قد کا احترام کرنے کی بھی پرواہ کئے بغیر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے پرانہوں نے بی آر ایس کے کارگزارصدر پر بھی تنقید کی۔