جموں و کشمیر

کشمیر خود خاص ہے، خصوصی موقف کی ضرورت نہیں: عارف محمد خان

سری نگر: گورنر کیرالا عارف محمد خان نے ہفتہ کے دن سری نگر میں کہا کہ کشمیر میں اتنی ساری خصوصی چیزیں اور خاصیتیں ہیں کہ اسے قانون کے تحت کسی خصوصی موقف کی ضرورت نہیں ہے۔

وہ ایس کے آئی سی سی کے زیراہتمام صوفی کانفرنس میں مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں برابری کا احساس اتنا زیادہ ہے کہ آپ کہاں پیدا ہوئے اس کی بنیاد پر سابق میں جو نابرابری ہوتی تھی وہ ختم ہوچکی ہے۔

انہوں نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ فطری قانون ہے کہ اگر آپ کا کردار اچھا ہے‘ آپ عوام کی خدمت کرتے ہیں تو پھر آپ کو خصوصی موقف مل جاتا ہے جو کوئی بھی قانون آپ سے چھین نہیں سکتا۔ مذہب اور صوفی ازم ہمیں یہی سکھاتا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ڈکلریشن میں بھی یہی بات کہی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کہاں پیدا ہوئے یا کس مذہب میں پیدا ہوئے اس کی بنیاد پر کسی کو بھی خصوصی موقف حاصل نہیں۔ کشمیرازخود ایک طاقت ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ غلط فہمی ہے کہ کوئی قانون یا دستوری دفعہ لوگوں کو خاص بناتی ہے۔

یہ بات ذہن سے نکال دیجئے۔ خصوصی موقف‘ خصوصی کردار اور خصوصی اخلاق سے ملتا ہے۔ انہوں نے کشمیریوں سے کہا کہ آپ اتنے زیادہ خوش قسمت ہیں کہ کوئی بھی آپ کی اسپیشالیٹی ختم نہیں کرسکتا۔

عارف محمد خان نے کہا کہ آج دنیا کا کونسا ملک صرف اپنے لوگوں سے ہی چل سکتا ہے؟ اگر آپ سعودی عرب یا امریکہ جائیں تو وہاں تمام ممالک کے لوگوں کو پائیں گے۔ دنیا گلوبل ولیج بن گئی ہے۔ وہ آج متحد ہورہی ہے‘ تقسیم نہیں ہورہی ہے۔ اگر ہم اپنے آپ کو بانٹ لیں تو یہ صرف ہمارا نقصان ہے۔