کوئلہ کانوں کے ہراج کے خلاف بی آر ایس کا کل مہادھرنا
حکمراں جماعت بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) نے سنگارینی کالریز کمپنی کے کوئلہ کارنوں کے ہراج سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلہ کے خلاف ہفتہ کے روز مہا دھرنا کا اعلان کیا ہے۔

حیدرآباد : حکمراں جماعت بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) نے سنگارینی کالریز کمپنی کے کوئلہ کارنوں کے ہراج سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلہ کے خلاف ہفتہ کے روز مہا دھرنا کا اعلان کیا ہے۔
بی آر ایس نے ایک روزہ احتجاج کا اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی کل حیدرآباد میں مختلف ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے ساتھ سکندرآباد کے پریڈ گراؤنڈ پر جلسہ سے خطاب کرنے والے ہیں۔
بی آر ایس نے یاد دلایا کہ گزشتہ سال 11نومبر کو دورہ رام گنڈم کے موقع پر وزیراعظم نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ سنگارینی کالریز کی نجی کاری نہیں کی جائے گی مگر مودی اپنے اس وعدہ پر قائم نہیں رہے۔بی آر ایس کے کارگزار صدر و ریاستی وزیر کے ٹی آر نے سوال کیا کہ مودی کس طرح ہفتہ کے روز اس مسئلہ پر اپنے موقف کا اظہار کریں گے۔
سنگارینی کالریز کو خانگیانے کی مرکز کی کسی بھی کوشش کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کے ٹی آر نے ہفتہ کو مہادھرنا کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ ستو پلی میں بلاک تھری‘ شراون پلی‘ پنا گڈپا‘ کوئلہ کانوں کے ہراج کیلئے مرکز نے اعلامیہ جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہراج کا عمل 29 اور 30 مارچ کو مکمل کرلیا گیا ہے اور انہوں نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملہ کو منسوخ کردے اور مرکز کو چاہئے کہ ہراج کے بغیر ان کانوں کو سنگارینی کالریز کے حوالہ کردے۔
بی آر ایس قائدین‘ کارکنوں کے ساتھ سنگارینی کالریز کے ملازمین ہفتہ کے روز منچریال‘ کتہ گوڑم اور رام گنڈم میں مرکز کے خلاف دھرنا منظم کریں گے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ مرکزی حکومت کے کسی وزیر یا قائد میں اگر ہمت ہے تو یہ بتائے کہ سنگارینی کالریز کمپنی کو خانگیانے کے اسباب و علل بتائے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کمپنی‘ ریکارڈ پروڈکشن‘ آمدنی اور پلانٹ لوڈ فیاکٹر کے عمل کو کامیابی کے ساتھ پورا کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی کو معکوس کرنے مرکز کی بی جے پی حکومت نے سنگارینی کو خانگیانے کی سازش تیار کی ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکز نے فنڈس الاٹ نہ کرتے ہوئے وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کو بھی خسارہ میں ڈھکیل دیا۔ اب یہ بہانہ بناکر اس پلانٹ کو خانگیانے کی کوشش تیز کردی گئی ہے۔ مرکز اس پالیسی کو سنگارینی کالریز پر لاگو کرنے کی سازش میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکز نے اس سے قبل بھی کوئلہ کی کانوں کو ہراج کا فیصلہ کیا مگر کسی بھی خانگی کمپنی نے کوئی خاص رد عمل نہیں دکھایا۔ کے ٹی آر نے یاد دلایا کہ نامزد طریقہ سے گجرات منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کو لگنائٹ کی کانیں الاٹ کی گئی تھیں اب ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ اس طریقہ سے سنگارینی کالریز کو کوئلہ کی کانیں مختلف کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پروجیکٹ کی تعریف و ستائش مرکز کو ہضم نہیں ہورہی ہے۔