کویتا سے 9گھنٹوں تک ای ڈی کی پوچھ تاچھ
دہلی شراب اسکام کیس میں بی آرایس رکن کونسل کویتا سے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے آج مسلسل 9گھنٹوں تک پوچھ تاچھ جاری رہی۔16 مارچ کو پوچھ تاچھ کے لئے دوبارہ حاضر رہنے کے لئے کویتا کو ایک اور نوٹس جاری کی گئی۔

حیدرآباد: دہلی شراب اسکام کیس میں بی آرایس رکن کونسل کویتا سے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے آج مسلسل 9گھنٹوں تک پوچھ تاچھ جاری رہی۔16 مارچ کو پوچھ تاچھ کے لئے دوبارہ حاضر رہنے کے لئے کویتا کو ایک اور نوٹس جاری کی گئی۔
کویتا سے آج صبح11 بجے دن سے پوچھ تاچھ کا سلسلہ شروع ہوا جو تقریباًرات 8 بجے تک جاری رہا۔ پوچھ تاچھ کے دوران سہ پہر 4بجے تا شام 5بجے تک ظہرانہ کے لئے وقفہ دیاگیا۔ شام 5بجے سے دوبارہ پوچھ تاچھ کا آغاز ہوا۔ جائنٹ ڈائرکٹر کے رتبہ کے حامل عہدیدارکی قیادت میں پی ایم ایل ایکٹ کے سیکشن 50 کے تحت ای ڈی عہدیداروں نے کویتا کابیان ریکارڈ کیا۔ ای ڈی کی جانب سے کویتا کے سابق آڈیٹربچی بابو‘وجئے نائیر‘منیش سسوڈیا کے بیان پر کویتا سے پوچھ تاچھ کی گئی۔
ایک مرحلہ پر کویتا اور ارون پلائی سے ایک ساتھ پوچھ تاچھ کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق پوچھ تاچھ کا محور شواہد کوتباہ کرنا‘ڈیجیٹل شواہد کوحاصل کرنے میں رکاوٹیں پیدا کرنا اور حیدرآبادمیں منعقدہ تفتیشی اجلاس رہا۔بتایا جارہاہے کہ کیجریوال اورسسوڈیا سے ہوئی ملاقات کے متعلق بھی سوالات کئے گئے۔ الزامات کے متعلق کویتا سے تحریری طورپر تفصیلات حاصل کرنے کے بعد ای ڈی کے عہدیداروں نے 16 مارچ کو پھر ایک بار پوچھ تاچھ کے لئے حاضر ہونے کے لئے کویتا کونوٹس حوالہ کی۔
ای ڈی کے عہدیداروں کے مطابق آج کی پوچھ تاچھ کے دوران مزید معلومات حاصل ہوئی ہیں۔ پوچھ تاچھ کے خاتمہ کے بعد کویتا نے تغلق روڈ پر واقع چیف منسٹرکے چندرشیکھرراؤ کی سرکاری قیام گاہ کے لئے روانہ ہوگئیں۔ پوچھ تاچھ مسلسل کئی گھنٹوں تک جاری رہنے سے سیاسی حلقوں میں تجسس کاماحول دیکھا گیا۔ بی آرایس کارکنوں کوای ڈی کے دفتر تک پہنچنے سے روکنے کے لئے دہلی پولیس کوبڑی تعداد میں تعینات کیاگیا تھا۔
کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کے تدارک کے لئے جگہ جگہ ناکہ بندی کردی گئی تھی۔ کویتا سے ای ڈی کی پوچھ تاچھ کے وقت ریاستی وزراء کے ٹی راماراؤ‘ ٹی ہریش راؤ‘ سرینواس گوڑاور پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد دہلی میں موجودتھی۔ قبل ازیں آج صبح کویتا نے چیف منسٹرکے چندرشیکھرراؤ کی تغلق روڈ پر واقع قیام گاہ سے 10کاروں کے قافلہ کے ساتھ دفتر ای ڈی روانہ ہوئیں۔
کویتاکے ہمراہ ریاستی وزیر اسپورٹس وی سرینواس گوڑ بھی دفتر ای ڈی پہنچے۔کویتا کی حمایت میں بی آر ایس قائدین اور کارکنوں کی بڑی تعدادبھی دفتر ای ڈی کے قریب جمع ہونے لگے۔یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ کویتا گزشتہ تین دنوں سے کے سی آر کی نئی دہلی میں واقع سرکاری قیام گاہ میں مقیم ہیں۔
11بجے دن کویتا دفتر ای ڈی پہنچ گئیں‘ اس وقت ان کے شوہر انیل اوروکیل موہن راؤ بھی ساتھ تھے تاہم انیل اورموہن راؤ کو دفتر میں داخل ہونے سے روک دیاگیا۔اس دوران صدر بی جے پی تلنگانہ بنڈی سنجے کمار نے کویتا سے ای ڈی کی پوچھ تاچھ پرمتنازعہ تبصرہ کیا۔
بنڈی سنجے نے کہاکہ شراب اسکام میں ملوث کویتا کو ای ڈی کی جانب سے گرفتار کیاجائے گا نہ کہ ان کا بوسہ لیا جائے گا۔ان کا بیان جلتی پر تیل کا کام کیااوربی آرایس کارکنوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ دہلی‘حیدرآباد کے علاوہ سارے تلنگانہ میں سنجے کے خلاف احتجاج اورپتلہ نذر آتش کرنے کا سلسلہ چل پڑا۔
ان کے خلاف قومی خواتین کمیشن‘ریاستی خواتین کمیشن اور مختلف پولیس اسٹیشنس میں شکایتیں درج کرائی گئیں۔ دوسری طرف تین عہدیداروں نے کویتا سے رات 8بجے تک پوچھ تاچھ جاری رکھی۔ایک وقت ایسا بھی آیا جب ای ڈی کی جانب سے کویتا کے موبائل فون کوضبط کرلیاگیا۔اُس وقت قیاس آرائیوں کابازار گرم ہوگیا کہ اب کویتا کوکسی بھی لمحہ گرفتار کیاجاسکتا ہے۔
کویتا کے ڈرائیور کوبھیج کر فون منگوائے جانے کی اطلاعات بھی گشت کررہی تھیں۔عموماً شام 5بجے تک پوچھ تاچھ مکمل کرلی جاتی ہے اور شام 6بجے کے بعد خواتین کوروکے رکھنے کی اجازت نہیں رہتی مگر ای ڈی کے عہدیداروں نے رات 8بجے تک پوچھ تاچھ جاری رکھی۔
پی ایم ایل ایکٹ کے تحت ان کا بیان قلمبند کیاگیا۔ اسی ایکٹ کے دفعہ 50 کے تحت ان پر سوالات کی بوچھاڑکردی گئی۔ 8.17 بجے شب پوچھ تاچھ کے اختتام کے بعد تھکی ماندی بوجھل نظر آرہی کویتا‘کے ٹی راماراؤ‘ ہریش راؤ‘پی سبیتا اندرا ریڈی کے ہمراہ اپنی رہائش گاہ روانہ ہوگئیں۔