حیدرآباد

جعلی تعلیمی صداقت نامے فروحت، 3گرفتار

کمشنرٹاسک فورس (سنٹرل) ٹیم نے فلک نماپولیس کیساتھ مشترکہ طورپر کاروائی کرتے ہوئے آج 3افراد کوگرفتار کرلیا جن پر فرضی تعلیمی اسناد فروخت کرنے کا الزام ہے۔

حیدرآباد: کمشنرٹاسک فورس (سنٹرل) ٹیم نے فلک نماپولیس کیساتھ مشترکہ طورپر کاروائی کرتے ہوئے آج 3افراد کوگرفتار کرلیا جن پر فرضی تعلیمی اسناد فروخت کرنے کا الزام ہے۔

پولیس نے ملزمین کے قبضہ سے مختلف یونیورسٹیوں کے جعلی تعلیمی اسناد‘ ایک کمپیوٹر اور دیگراشیاء کوضبط کرلیا۔ گرفتارشدگان کی شناخت‘45سالہ محمدکلیم الدین‘44 سالہ محمد فیروزاور35سالہ باسط آصف کے طورپر کی گئی۔ ایک اور شخص شیوانی /شیواجی جودہلی کا متوطن بتایا گیاہے‘ فرارہوگیا۔

اسمعیل نگر چندرائن گٹہ کا رہنے والا کلیم الدین سابق میں چھتہ بازار میں ڈی ٹی پی آپریٹر کے طورپر کام کرچکا ہے اوراسے کورل ڈراسافٹ وئیر میں مہارت حاصل ہے۔سابق میں وہ سرٹیفکیٹس کا ڈیزائن کرچکا ہے اور اس نے یہ جعلی تعلیمی صداقت نامے متلاشیان روزگار کو فروخت بھی کیاتھا۔اس سلسلہ میں پولیس نے اسے دوبار گرفتار کیاتھا۔

ماروتی نگر کاروان کا رہنے والا آصف نے کلیم الدین اور فیروز کے ساتھ مل کر شیوانی سے جعلی تعلیمی صداقت نامے حاصل کرناشروع کردیا اور یہ تینوں بھاری معاوضہ پربیرون ملک اعلی تعلیم کے حصول کے خواہش مندوں کویہ صداقت نامے فروخت کیا کرتے تھے۔ ایک شکایت پر پولیس نے ان تینوں کوگرفتار کرلیا۔

اے سی پی چارمینار لرودرا بھاسکر نے بتایا کہ 5 مارچ کوفلک نما کے محمدشکیل نے پولیس میں ایک شکایت درج کرائی تھی کہ آصف اور فیروز نے تعلیمی صداقت نامے دینے کا وعدہ کرتے ہوئے انہیں دھوکہ دیاہے۔ آخرکارٹاسک فورس نے ان تینوں کوگرفتار کرلیاہے۔

ٹاسک فورس حکام کے مطابق ملزمین خلیجی ممالک میں برسر خدمت امیدواروں کوبھاری قیمت پر عثمانیہ یونیورسٹی‘ آندھرا‘چندی گڑھ اور دیگریونیورسٹیوں کے جعلی صداقت نامے فروخت کیا کرتے تھے اور آپس میں رقم تقسیم کرلیتے تھے۔ملزمین اور ضبط شدہ اشیاء فلک نما پولیس کے حوالے کردی گئی۔