کینیڈا میں مسجد کے سامنے نمازیوں کو گالیاں دینے والا ہندو گرفتار
کینیڈا کی پولیس نے اونٹاریو کی ایک مسجد میں ہیٹ کرائم واقعہ میں ایک 28 سالہ شخص کو گرفتار کرلیا۔ اس شخص پر الزام ہے کہ اس نے نمازیوں کو دھمکایا اور گالیاں دیں۔
ٹورنٹو: کینیڈا کی پولیس نے اونٹاریو کی ایک مسجد میں ہیٹ کرائم واقعہ میں ایک 28 سالہ شخص کو گرفتار کرلیا۔ اس شخص پر الزام ہے کہ اس نے نمازیوں کو دھمکایا اور گالیاں دیں۔
شرن کروناکرن گاڑی کو سیدھے ایک نمازی کی طرف لے گیا اور اس نے دھمکیاں اور گالیاں دیں۔ اس کے بعد اس نے پارکنگ لاٹ میں خطرناک انداز میں گاڑی چلائی اور وہاں سے چلاگیا۔
عینی شاہدین نے پولیس کو یہ بات بتائی۔ دی یارک ریجنل پولیس نے کہا کہ 6 اپریل کو ڈینیسن اسٹریٹ کی مسجد میں گڑبڑ کی فون کال آنے پر وہ فوری وہاں پہنچی۔ مشتبہ شخص کی شناخت کرلی گئی اور وارنٹ گرفتاری جاری کردیا گیا۔
اسے پکڑنے کی کوششیں شروع کردی گئیں۔ 7 اپریل کو نصف شب کے بعد یارک ریجنل پولیس نے مشتبہ شخص کو انٹلیجنس یونٹ اور ہیٹ کرائم یونٹ کی مدد سے ٹورنٹو میں گرفتار کرلیا۔کروناکرن کو 11 اپریل کو نیو مارکٹ ٹاؤن کی اونٹاریو سپیرئیر کورٹ آف جسٹس میں پیش کیا جائے گا۔
کینیڈا کی وزیر تجارت میری این جی نے واقعہ کی مذمت کی اور کہا کہ نفرت بھڑکانے والے جرائم کے لئے کینیڈا کے معاشرہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ہماری کمیونٹیز یا کینیڈا میں تشدد اور اسلاموفوبیا کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہم کارروائی کرتے رہیں گے تاکہ اس ملک میں ہر کوئی خود کو محفوظ و مامون سمجھے۔