کینیڈا کے بھگود گیتا پارک میں توڑ پھوڑ کا کوئی ثبوت نہیں: پولیس
کینیڈا میں برامپٹن میونسپل کارپوریشن کی طرف سے 3.75 ایکڑ پر پھیلے ایک پارک کو بھگود گیتا پارک کا نام دینے کے تقریباً 3 ہفتوں بعد توڑپھوڑ کی خبر آئی ہے۔
چندی گڑھ: کینیڈا میں برامپٹن میونسپل کارپوریشن کی طرف سے 3.75 ایکڑ پر پھیلے ایک پارک کو بھگود گیتا پارک کا نام دینے کے تقریباً 3 ہفتوں بعد توڑپھوڑ کی خبر آئی ہے۔
ہندوستانی ہائی کمیشن(سفارت خانہ) نے اسے ہیٹ کرائم قراردیا اور اس کی مذمت کی تاہم کینیڈا کی پولیس کا کہنا ہے کہ توڑپھوڑ کا کوئی ثبوت نہیں۔ گیتا پارک ہندوستان کے باہر غالباً واحد پارک ہے جسے ہندوؤں کی مذہبی کتاب کا نام دیا گیا ہے۔
اوٹاوا میں ہندوستانی سفارت خانہ نے اتوار کے دن کہا کہ ہم برامپٹن کے گیتا پارک میں ہیٹ کرائم کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم کینیڈا کے حکام سے گزارش کرتے ہیں کہ تحقیقات کی جائیں اور خاطیوں کے خلاف کارروائی ہو۔
شرپسندوں نے بھگود گیتا پارک کے ایک سائن بورڈ کو نقصان پہنچایا۔ ایک رکن پارلیمنٹ چندرا آریہ نے کہا کہ گریٹر ٹورنٹو ایریا(جی ٹ اے) میں ہندو مندروں کے خلاف ہیٹ کرائم کا سلسلہ جاری ہے۔
کینیڈا میں ہندوستان اور ہندو مخالف منظم گروپس کی سرگرمیاں بڑھتی جارہی ہیں۔ اسی کا یہ نتیجہ ہے۔ برامپٹن میونسپل کارپوریشن نے 28 ستمبر کو وارڈ نمبر 6 کے ایک پارک کو بھگود گیتا پارک کا نام دیا تھا۔