یوپی کی جیلوں میں قیدیوں کو ہوائی چپل‘ شیمپو اور بسکٹس
کابینہ نے مختلف عدالتوں کے احکام پر مبنی نئے جیل مینول کو منظوری دے دی۔ مملکتی وزیر جیل و ہوم گارڈس دھرم ویر پرجاپتی نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ آل انڈیا جیل ریفارم کمیٹی اور ہیومن رائٹس کمیشن کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔
لکھنو: اترپردیش کی جیلو ں میں اب قیدیوں کو ہوائی چپل‘ شام کی چائے‘ بسکٹ‘ شیمپو اور سیانیٹری نیاپکنس دیئے جائیں گے۔ قیدیوں کے بچوں کے لئے نرسری کی بھی سہولت ہوگی۔ اس کے لئے جیل مینول میں ترمیم کی گئی ہے۔
ریاستی کابینہ نے مختلف عدالتوں کے احکام پر مبنی نئے جیل مینول کو منظوری دے دی۔ مملکتی وزیر جیل و ہوم گارڈس دھرم ویر پرجاپتی نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ آل انڈیا جیل ریفارم کمیٹی اور ہیومن رائٹس کمیشن کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری(داخلہ) اونیش کمار اوستھی نے کہا کہ جیل مینول تبدیل کردیا گیا ہے اور پورٹ بلیر میں کالاپانی کی سزا 100 سال بعد برخاست کردی گئی۔
انہوں نے کہا کہ نئے جیل مینول سے نہ صرف جیلوں میں قیدیوں کے حالات بدلیں گے بلکہ ان کی تعلیمی اور پیشہ وارانہ مہارتوں کو بھی بڑھاوا ملے گا۔ ٹکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر توجہ دی جارہی ہے۔