تلنگانہ میں 11,300 کروڑ کے پراجکٹس کا وزیر اعظم نے افتتاح کیا
مودی نے ایمس بی بی نگر کے نئے بلاک کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس نئے بلاک سے تلنگانہ میں صحت کے انفراسٹرکچر میں بہتری ہوگی۔ اس توسیع و نئی سہولتوں میں اکیڈیمک بلاکس، آڈیٹوریم، اسٹاف کوارٹرس، ہاسٹلس اور گیسٹ ہوزشامل ہیں۔ وزیراعظم نے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کو دوبارہ ترقی دینے کے لئے سنگ بنیاد بھی رکھا۔
حیدرآباد: وزیراعظم نریندر مودی نے تلنگانہ میں 11,300 کروڑ روپے کے پراجکٹس کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ مودی11.30 بجے دن بیگم پیٹ ایرپورٹ پہنچے جہاں سے وہ سکندرآباد ریلوے اسٹیشن روانہ ہوئے اور سکندرآباد۔تروپتی وندے بھارت ٹرین کو مودی جھنڈی دکھائی۔
اس ٹرین کے ذریعہ دو شہروں کے درمیان سفر کے وقت میں تقریباً ساڑھے تین گھنٹے کی کمی ہوگی۔ تلنگانہ میں اندرون تین ماہ یہ دوسری وندے بھارت ٹرین ہے۔ جنوری میں وزیراعظم نے سکندرآباد۔ وشاکھاپٹنم وندے بھارت ٹرین کو ورچول طریقہ سے جھنڈی دکھائی تھی۔وندے بھارت ایکسپریس سے لارڈ وینکٹیشورا مندر تروپتی کے درشن میں سہولت ہوسکے گی۔
سکندرآباد سے تروپتی کا سفر 8 گھنٹے 30 منٹ میں مکمل ہوگا جبکہ موجودہ اوسط 12 گھنٹے ہے ۔یہ ٹرین نلگنڈہ‘ گنٹور‘ اونگول اور نیلور پر توقف کرے گی۔ ہفتہ میں 6 دن یہ ٹرین چلائی جائے گی۔ تیز رفتاری کے دوران160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کی یہ ٹرین اہل ہے جس میں کاوچ یعنی ٹرینوں کے تصادم کو روکنے کا نظام بھی ہے۔یہ میک اِن انڈیا پراجکٹ ہے۔
مودی نے ایمس بی بی نگر کے نئے بلاک کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس نئے بلاک سے تلنگانہ میں صحت کے انفراسٹرکچر میں بہتری ہوگی۔ اس توسیع و نئی سہولتوں میں اکیڈیمک بلاکس، آڈیٹوریم، اسٹاف کوارٹرس، ہاسٹلس اور گیسٹ ہوزشامل ہیں۔ وزیراعظم نے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کو دوبارہ ترقی دینے کے لئے سنگ بنیاد بھی رکھا۔
720 کروڑ روپے کے صرفہ سے اس کام کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس اسٹیشن میں عالمی درجہ کی سہولتیں فراہم کرتے ہوئے اس کی نئی صورت گری کی جائے گی اور قدیم اسٹیشن کی عمارت کو خوبصورت ڈیزائن دیا جائے گا۔ اسٹیشن کو دوبارہ ترقی دینے سے اس میں تمام مسافرین کے لئے سہولتیں دگنی ہوجائیں گی۔
سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کی تعمیر جدیدکے کاموں میں ملٹی ماڈل انٹیگریشن‘ روف پلازا‘ معذورین کیلئے سہولتیں‘ گرین بلڈنگ،6 قطاروں والا مربوط و مبسوط ہائی وے آکل کوٹ۔ کرنول سکشن قومی شاہراہ۔ 150C شامل ہیں۔
وزیراعظم نے حیدرآباد۔سکندرآباد کے سب اربن سیکشن میں 13 نئی ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ سرویس (ایم ایم ٹی ایس) خدمات کو بھی جھنڈی دکھائی۔ سکندرآباد دونوں شہروں کے سب اربن سکشن میں پہلی مرتبہ ایم ایم ٹی ایس کا آغاز سکندرآباد۔میڑچل اور فلک نما۔ عمدہ نگر کے سب اربن سکشن میں کیا گیا۔
ایم ایم ٹی ایس خدمات کے نٹ ورک میں موجودہ 48 کلومیٹر سے 90کلومیٹر تک توسیع کی گئی جو سب اربن ٹرانسپورٹ کا انتہائی کفایتی ذریعہ ہے۔ اس سے مسافرین کو تیزسہولت بخش اور آرام دہ سفر کی سہولت حاصل ہوسکے گی۔اس کے ذریعہ محفوظ سفرکو یقینی بنایاگیا ہے۔
خواتین کیلئے کوچس میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ انتہائی گنجائش والی کوچس کی سہولت رکھی گئی ہے‘ طلبہ‘ یومیہ مسافرین اور خواتین کیلئے یہ سہولت بخش ہے۔
انہوں نے سکندرآباد۔محبوب نگر پراجکٹ کی ڈبلنگ کے کام قوم کے نام کیا۔ 85 کلومیٹر والے اس پراجکٹ کو 1410 کروڑ روپے کے صرفہ سے مکمل کیا گیا ہے۔ محبوب نگر۔ چنچولی سکشن قومی شاہراہ۔ 167Nپر 2لائن/ 4لائن کی بازوؤں کے ساتھ توسیع کے کام کئے جائیں گے، علاقہ کی سماجی معاشی ترقی میں بہتری کے اقدامات اس کے ذریعہ کئے جائیں گے اور ساتھ ہی سیاحت کو فروغ حاصل ہوسکے گا۔
وزیراعظم نے 7850 کروڑ روپے سے زائد کی مالیت والے 5 قومی شاہراہوں کے پراجکٹس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ روڈ پراجکٹس سے تلنگانہ اور آندھراپردیش کے درمیان سڑک کا رابطہ مستحکم ہوگا۔ 2 کلواکرتی۔ کولاپور سکشن قومی شاہراہ۔لائن کی بازوؤں کے ساتھ توسیع ہوگی۔
، حیدرآباد سے تروپتی‘ نندیال سے چینئی کے درمیان سفر کا فاصلہ 80کلومیٹر گھٹ جائے گا اور وقت بھی کم لگے، تلنگانہ اور اے پی میں 4لائن والی مبسوط نئی گرین فیلڈ ہائی وے سکشن کی تعمیر (کھمم۔ دیوراپلی سکشن قومی شاہراہ 365BG)ہوگی۔
اس سے تلنگانہ اور آندھراپردیش کے ساحلی علاقوں کے درمیان رابطہ بڑھے گا ،حیدرآباد سے وشاکھاپٹنم کے درمیان رابطہ میں بہتری ہوگی اورراجمندری سے حیدرآباد کے درمیان فاصلہ میں 56 کلومیٹر کی کمی ہوگی۔