دہلی

دہلی کوچنگ سنٹر سانحہ میں 3 سیول سرویس امیدواروں کی موت، تلنگانہ کی طالبہ بھی شامل

دہلی فائر سرویس کے سربراہ اتل گرگ نے پی ٹی آئی سے کہا کہ عمارت کے پاس فائر این او سی ہے، لیکن این او سی میں بیسمنٹ کو اسٹو ر روم دکھایاگیا، جبکہ انسٹیٹیوٹ مینجمنٹ اسے کلاس روم یا لائبریری کے طور پر استعمال کررہا تھا۔

نئی دہلی: آئی اے ایس کوچنگ سنٹر کے مالک اور کوآرڈنیٹر کو اتوار کے دن گرفتار کرلیا گیا جہاں کل رات 3سیول سرویس امیدواروں کی موت واقع ہوئی تھی۔ عہدیداروں کے بموجب کوچنگ انسٹیٹیوٹ نے بیسمنٹ کو اسٹور روم کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت لی تھی، لیکن اسے لائبریری بنادیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں
آسام میں ٹیچر کے لڑکیوں کو فحش ویڈیودکھانے پر اسکول کو جلادیا گیا
انٹر سال دوم کے انگلش مضمون کا امتحان، 14ہزار طلبہ غیر حاضر
ذہنی دباؤ کے شکار طلبہ کو کونسلنگ کی سہولت، بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کا ٹول فری نمبر جاری
طلباء سے ٹوائلٹ صاف کروانے پر صدرمعلمہ کے خلاف ایف آئی آر
مفت کلاسس کا آغاز

 دہلی کی میئر شیلی اوبرائے نے ایم سی ڈی کمشنر کو ہدایت دی کہ بیسمنٹ کو تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کرنے والے اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ دہلی فائر سرویس کے سربراہ اتل گرگ نے پی ٹی آئی سے کہا کہ عمارت کے پاس فائر این او سی ہے، لیکن این او سی میں بیسمنٹ کو اسٹو ر روم دکھایاگیا، جبکہ انسٹیٹیوٹ مینجمنٹ اسے کلاس روم یا لائبریری کے طور پر استعمال کررہا تھا۔

 گرفتار ملزمین کے نام ابھیشیک گپتا(مالک) اور دیشپال سنگھ (کوآرڈنیٹر) بتائے گئے ہیں۔ راجندر نگر میں احتجاج ہوا۔ دہلی خواتین کمیشن کی سابق سربراہ سواتی مالیوال اور دہلی کانگریس صدر دیوندر یادو نے بھی دورہ کیا۔ سرچ آپریشن آدھی رات تک جاری رہا۔

مرنے والے سیول سرویس امیدواروں کی شناخت اترپردیش کے امبیڈکر نگر کی شریایادو، تلنگانہ کی تانیہ سونی اور کیرالا کے نوین ڈالوین کی حیثیت سے ہوئی ہے۔ 7گھنٹوں کی بچاؤ کوششوں کے بعد این ڈی آر ایف نے دہلی کے اولڈ راجندر نگر علاقہ میں ایک کوچنگ سنٹر میں اپنا سرچ آپریشن ختم کردیا، جہاں کل رات موسلادھار بارش کی وجہ سے عمارت کے بیسمنٹ میں پانی بھرجانے سے 3 سیول سرویس امیدواروں کی موت واقع ہوئی تھی۔

طلبہ نے احتجاج کیا اور کوچنگ سنٹر کے باہر حکام کے خلاف نعرے لگائے۔ ابتدائی تحقیقات کے بموجب بیسمنٹ میں لائبریری تھی۔ ڈپٹی کمشنر پولیس (سنٹرل ایم ہرش وردھن) نے کہا کہ این ٹی آر ایف کا سرچ آپریشن ختم ہوگیا اور 3 نعشیں برآمد ہوئیں۔

ریسکیو آپریشن تقریباً7 گھنٹے جاری رہا۔ ڈی سی پی نے کہا کہ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگال رہی ہے۔ این ڈی آر ایف مقامی پولیس اور محکمہ فائر کے ریسکیو آپریشن میں 2لڑکیوں اور ایک لڑکے کی نعشیں نکالی گئیں۔ دہلی فائر ڈپارٹمنٹ (ڈی ایف ایس) کے بموجب ہفتہ کی شام 7 بجے کے آس پاس فون کال آئی تھی کہ راؤس آئی اے ایس اسٹیڈی سرکل میں پانی بھر گیا ہے۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بیسمنٹ میں پانی تیزی سے بھر گیا، جس کی وجہ سے کچھ لوگ پھنس کر رہ گئے۔ محکمہ فائر کے ایک عہدیدار کے بموجب 5فائر ٹنڈر وہاں بھیجے گئے تھے۔ اُس وقت بیسمنٹ میں کافی پانی بھرا ہوا تھا۔

وزیر مال آتشی نے چیف سکریٹری نریش کمار کو ہدایت دی کہ انکوائری کی جائے اور 24گھنٹوں میں رپورٹ کی جائے۔ انہوں نے ہفتہ کے دن ایکس پر پوسٹ کیا کہ مجسٹرئیل انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے، تاکہ پتہ چلے کہ واقعہ کیسے پیش آیا۔

ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ دہلی بی جے پی صدر وریندرسچ دیو اور نئی دہلی کی رکن پارلیمنٹ بانسری سوراج نے اسٹیڈی سرکل کا دورہ کیا اور واقعہ کے لئے عام آدمی پارٹی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی رکن اسمبلی نے مقامی لوگوں کی بار بار کی گئی اپیلیں نظرانداز کردیں کہ ڈرین کی صفائی کرائی جائے۔

سچ دیو نے کہا کہ حکومت دہلی کی مجرمانہ لاپرواہی اِس کے لئے ذمہ دار ہے۔ جل بورڈ مندری آتشی اور مقامی رکن اسمبلی درگیش پاٹھک کو ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہوجانا چاہئے۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ اسٹیڈی سرکل کے بیسمنٹ میں موجود لائبریری میں اُس وقت کئی طلبہ تھے، پانی تیزی سے بھرنے لگا اور فرنیچر تیرنے لگا جو ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ بنا۔

 قائد اپوزیشن لوک سبھا راہول گاندھی نے 3 آئی اے ایس امیدواروں کی موت پر دکھ ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگ غیرمحفوظ تعمیرات، ناقص ٹاؤن پلاننگ اور ہر سطح پر اداروں کی غیرذمہ داری کی قیمت چکا رہے ہیں۔

a3w
a3w