بھارت

انگریزوں کے دور کے 3قوانین تبدیل کردیئے گئے:امیت شاہ

ان فوجداری قوانین کے نفاذ کے لیے انسانی وسائل تخلیق کرنے ہوں گے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے فارنسک سائنس یونیورسٹی کو ساتھ لیاگیا اور نئے قوانین کی تیاری میں مدد حاصل کی گئی۔

پنچکولا(ہریانہ): مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے ہفتہ کے روز کہاکہ انگریزوں کے دور کے تین قوانین جو ہندوستانی عدالتی نظام پر راج کررہے تھے‘  فوری انصاف رسانی کے تصور کے ساتھ انہیں تبدیل کردیاگیاہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
یہ الیکشن مذہب کے تحفظ کا ہے:شاہ (ویڈیو)
بیرون ملک چھٹیوں کیلئے شہزادوں کے ٹکٹس بک: امیت شاہ
امیت شاہ کا جعلی ویڈیومعاملہ، 27 مقدمات درج
سی اے اے ریمارکس پر ہندو مہاجرین کا کجریوال کی قیام گاہ کے باہر احتجاج (ویڈیو)

امیت شاہ ہریانہ میں ایک سنٹر آف ایکسلینس کی تعمیر کے لیے ریاستی حکومت اور نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کے درمیان یادداشت مفاہمت پر دستخط کے بعد خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ این ایف ایس یو کے ساتھ وابستہ رہتے ہوئے کام کیاگیا ہے تاکہ آج ہریانہ میں فوجداری نظام انصاف کو سائنسی بنیاد دی جاسکے۔ امیت شاہ نے کہاکہ انگریزوں کے دور کے تین قوانین ہندوستانی عدالتی نظام پر راج کررہے تھے۔

 فوری اور سب کے لیے انصاف رسانی کے تصور کے ساتھ انہیں تبدیل کیاگیا ہے۔ ان تبدیلیوں کے ایک حصہ کے طور پر ایسے جرائم کیلئے جن کی پاداش میں 7 سال یا اس سے زیادہ کی سزا ہوسکتی ہے‘ فارنسک ٹیم کے دورہ کو لازمی قرار دیاگیا ہے۔

 اس اقدام سے ملک بھر میں فارنسک ماہرین کی طلب میں اضافہ ہوگا جس کی تکمیل این ایف ایس یو کرے گی۔ ان فوجداری قوانین کے نفاذ کے لیے انسانی وسائل تخلیق کرنے ہوں گے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے فارنسک سائنس یونیورسٹی کو ساتھ لیاگیا اور نئے قوانین کی تیاری میں مدد حاصل کی گئی۔

 وزیر داخلہ نے مزید کہاکہ اب تک اس یونیورسٹی کے 9کیمپس قائم کئے گئے ہیں اور اس یونیورسٹی کو ملک کی 16 ریاستوں میں لے جانے کے لیے کام جاری ہے۔

 انہوں نے  کہا کہ اس سے تربیت یافتہ افرادی قوت پیدا ہوگی اور جرائم کو حل کرنے کی رفتار کو مہمیز کرنے اور سزا کی شرح کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں نہ صرف انسانی وسائل کی تربیت ہوگی بلکہ نئے قوانین کو نچلی سطح پر نافذ کرنے میں بھی بہت فائدہ ہوگا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک ہی کیمپس میں لیبارٹری، یونیورسٹی اور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ہونے سے انسٹرکٹر اور ٹرینی دونوں کو سہولت ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ اگر یہاں ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کھولنے کا منصوبہ ہے تو حکومت ہند اپنے خرچ پر فارنسک سائنس میں تربیت کے لیے اچھے انتظامات فراہم کرے گی۔

 انھوں نے کہا کہ فارنسک سائنس یونیورسٹی نہ صرف بچوں کو تعلیم دینے اور تربیت یافتہ افرادی قوت تیار کرنے کے لیے کام کرتی ہے بلکہ فارنسک انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے میں بھی مدد کرتی ہے۔

 مسٹر شاہ نے کہا کہ اس سے دہلی، پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر کے پولیس سب انسپکٹروں (پی ایس آئیز)، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پیز) اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کی سطح کے افسران اور ججوں کو مدد ملے گی۔ انھوں نے بھروسہ ظاہر کیا کہ آج کی گئی اس پہل سے آنے والے دنوں میں ہریانہ کے فوجداری انصاف کے نظام میں تبدیلی آئے گی۔

a3w
a3w