گجرات میں مسلمانوں کی 335 رہائشی اور تجارتی عمارتیں منہدم، کئی درگاہیں بھی مسمار کردی گئیں (ویڈیو)
گجرات کے ضلع بیٹ دوارکا میں حکام نے تقریباً 335 ڈھانچوں بشمول درگاہوں، مکانات اور تجارتی عمارتوں کو ناجائز قبضے قرار دیتے ہوئے گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران منہدم کردیا ہے۔
احمد آباد: گجرات کے ضلع بیٹ دوارکا میں حکام نے تقریباً 335 ڈھانچوں بشمول درگاہوں، مکانات اور تجارتی عمارتوں کو ناجائز قبضے قرار دیتے ہوئے گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران منہدم کردیا ہے۔
کلیرین کی اطلاع کے مطابق یہ بڑی انہدامی کارروائی بیٹ دوارکا جزیرہ کے بالاپور گاؤں میں ہفتہ سے شروع کی گئی ہے۔ گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے ایکس پر انہدامی کارروائی کے ویڈیوز پوسٹ کی اور بتایا کہ حکام نے کتنے ڈھانچے منہدم کیے ہیں۔
سنگھوی کے مطابق 53,04,25,500 روپئے مالیتی 1,00,642 مربع میٹر اراضی پر انہدامی کارروائی کی گئی ہے۔ منہدم کی جانے والی عمارتوں میں 12 رہائشی، 9 تجارتی عمارتیں اور 12 مذہبی ڈھانچے شامل تھے۔
انھوں نے کہا کہ معزز چیف منسٹر بھوپیندرا کی زیرقیادت اس اراضی پر عنقریب عوام کے لیے نئی سہولتیں تعمیر کی جائیں گی۔ یہ سب کے لیے بہتر مستقبل کے تئیں ایک عظیم قدم ہے۔
بہرحال سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) نے کہا کہ حکومت ناجائز قبضے ہٹانے کے نام پر مذہبی ڈھانچوں اور عمارتوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
ایس ڈی پی آئی کے قومی سکریٹری ریاض فرنگی پیٹے نے بتایا کہ گجرات کے بیٹ دوارکا میں بڑی انہدامی کارروائی میں جو ہنوز جاری ہے 13,12,72,000 روپئے مالیتی رہائشی جائیدادوں اور حضرت پنج پیر رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ کو اتوار کو روز منہدم کردیا گیا۔
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ مسلمانوں کی عبادت گاہوں اور عمارتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ دنیا کے دیگر حصوں میں حکومتوں نے تعمیرات پر توجہ مرکوز کی ہے، تاہم مودی حکومت انہدامی کارروائی اور تباہی پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔