حیدرآباد

گوڈسے اور آپٹے کی اولاد کون ہیں؟۔ فڈنویس کو اویسی کا جواب

مجلس کے صدر نے نفرت پھیلانے اور اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے پر آر ایس ایس اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل مہاراشٹرا میں فسادات بھڑکا نے کی سازش کی جارہی ہے۔

حیدرآباد: مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر فڈ نویس کے ”اورنگ زیب کی اولاد“ ریمارکس پر شدید اعتراض کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم (کل ہند مجلس اتحاد المسلمین) کے صدر اسد الدین اویسی نے فڈنویس سے پوچھا کہ مہاتما گاندھی کے قاتلوں نتھورام گوڈسے اور نارائن آپٹے کی اولاد کون ہیں۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
اسد الدین اویسی نے گھر گھر پہنچ کر عوام سے ملاقات (ویڈیو)
قرض کی فراہمی کو بینکرس سماجی ذمہ داری تسلیم کریں۔ ڈپٹی چیف منسٹر کا مشورہ
ٹنڈر کیلنڈر کی اجرائی میں تیزی لانے ڈپٹی چیف منسٹر کی ہدایت
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی

حیدرآباد کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے کولہا پور فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے اس طرح کے ریمارکس پر فڈنویس کو شدید تنقید کانشانہ بنایا اور کہا کہ وہ یہ بتائیں کہ گوڈسے اور آپٹے کی اولاد کون ہیں؟۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ کولہاپور میں مبینہ طور پر ٹیپو سلطان کی تصویر ڈسپلے کئے جانے کے بعد آر ایس ایس کے 30ہزار کے قریب افراد سڑکوں پر نکل پڑے تھے۔

یہ ٹیپو سلطان کی تصویر نہیں تھی بلکہ یہ کسی اللہ والے بزرگ کی تصویر تھی اس بارے میں مقامی عوام نے پولیس کو وضاحت بھی کردی تھی۔شہر حیدرآباد میں جمعرات کی شب ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے یہ بات کہی۔

 مہارشٹرا کے وزیر دیپک کیسرکر نے بتایا کہ ٹیپو سلطان کی تصویر ڈسپلے کرنے پر 21 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اویسی نے وزیر سے پوچھا کہ یہ بتائیں کہ آئی پی ایس کے کس سیکشن کے تحت ٹیپو سلطان کی تصویر دکھانا ممنوع ہے۔

 مجلس کے صدر نے نفرت پھیلانے اور اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے پر آر ایس ایس اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل مہاراشٹرا میں فسادات بھڑکا نے کی سازش کی جارہی ہے۔

 انہوں نے اورنگ آباد کے مجلسی رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کی ستائش کی جنہوں نے فرقہ وارانہ ٹکراؤ کو روکنے کیلئے کئی گھنٹوں تک مندر کے پاس کھڑے رہے۔

یو اے پی اے کے پہلے شیڈول میں ممنوعہ 44تنظیموں کی فہرست کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بی جے پی اور آر ایس ایس کو چیالنج کیا کہ  اگر ان میں ہمت ہے تو وہ ٹیپو سلطان، اورنگ زیب،بابر، خلیجی، جہانگیر، بہادر شاہ ظفر اور قلی قطب شاہ جیسے ممنوعہ ناموں کی فہرست کو قطعیت دے۔

 آپ خود یہ کہیں گے کہ ممنوعہ ناموں کی مجوزہ فہرست میں ہم گوڈسے اور آپٹے، مدن لال …… کے نام شامل نہیں کریں گے کیونکہ یہ، آپ کے عزیز ہیں۔ وہ مہاتما گاندھی کے قاتلوں کا حوالہ دے رہے تھے۔ اویسی نے کہا کہ مہاراشٹرا میں لوجہاد کے نام پر50 سے زائد میٹنگیں کی گئیں جس کا مقصد نفرت پھیلا نا تھا۔

انہوں نے پوچھا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ لوجہاد کہاں سے شروع ہوا تھا؟۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آپ کی پوری اسٹوری معلوم ہے۔ وہ چند مثالوں سے حوالہ دے سکتے ہیں۔

 بی جے پی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکرے کی جانب سے ایک لڑکی کو دی کیرالا اسٹوری فلم دکھانے اور اس کے بعد لڑکی کی اپنے عاشق کے ساتھ فرار ہونے کے معاملہ کا حوالہ دیتے ہوئے اویسی نے بی جے پی اور آر ایس ایس کو مشورہ دیا کہ وہ محبت کے امور  میں مداخلت نہ کریں۔

انہوں نے مدھیہ پردیش کے گنگا جمنا اسکول کے خلاف بی جے پی حکومت کی کارروائی کی مذمت کی۔ اسکولی اشتہار میں ایک ہندولڑکی کو دوپٹہ اڑھے دکھایا گیا تھا۔ جس پر مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت نے متذکرہ اسکول کے خلاف کاروائی کی تھی۔

حیدرآباد کے ایم پی نے کہا کہ داموہ کے کلکٹر اور ایس پی نے بھی اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسکول میں کسی لڑکی کو حجاب پہننے پر مجبور نہیں کیا گیامگر چونکہ بی جے پی کو مسلمانوں اور حجاب سے نفرت ہے اس لئے صدر ضلع بی جے پی نے ڈی ای او پر سیاہی پھینکی کیونکہ انہوں نے اپنی رپورٹ میں سچ بات کہی تھی۔

 انہوں نے یو پی میں ایک بس ڈرائیور کرشنا پال سنگھ اور کنٹراکٹ ملازم موہت یادو کی معطلی کا بھی حوالہ دیا جنہوں نے تین منٹ بس روکی تھی تاکہ مسلمان نماز ادا کرسکیں، اسد الدین اویسی نے پوچھا کہ اگر نماز پڑھنا جرم ہے تو پھر تمام سرکاری دفاتر سے مذہبی علامت نکال دینا چاہئے۔

a3w
a3w