دیگر ممالک

کینیا میں ٹیکس مخالف مظاہروں میں 39 افراد ہلاک

کینیا میں منگل کو ٹیکس مخالف مظاہروں کی نئی لہر میں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور حال ہی میں ان مظاہروں میں کم از کم 39 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

نیروبی: کینیا میں منگل کو ٹیکس مخالف مظاہروں کی نئی لہر میں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور حال ہی میں ان مظاہروں میں کم از کم 39 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں پیر کی شام کو جاری کردہ ایک بیان میں کینیا کے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (کے این سی ایچ آر) کی سربراہ روزلین اوڈیدے نے کہاکہ "ہمارے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ پورے ملک میں ہونے والے مظاہروں کے دوران 39 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 361 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

کے این سی ایچ آر نے کہا کہ غیرمقبول ٹیکس میں اضافے کے خلاف مظاہرہ کرنے والے مظاہرین کی غیر ارادی گمشدگی کے 32 معاملے اور 627 گرفتاریوں کے کیس تھے، جنہیں اب واپس لے لیا گیا ہے۔

نیشنل ہیومن رائٹس واچ ڈاگ نے کہا کہ 18 جون سے یکم جولائی تک کی مدت کا احاطہ کرنے والے اعداد و شمار نے نیروبی میں سب سے زیادہ 17 اموات ظاہر کیں۔

مسٹر اوڈے نے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی مذمت کی۔ انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس اور نیشنل لائبریری جیسے اہم سرکاری انفراسٹرکچر کو تباہ اور جلانے والوں کو مورد الزام ٹھہرایا اور ان سے درخواست کی کہ وہ قانون کی حکمرانی کا احترام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مظاہرین کے خلاف استعمال کی گئی طاقت ضرورت سے زیادہ اور غیر متناسب تھی۔

انہوں نے کہا کہ 18 جون کو پارلیمنٹ میں فنانس بل 2024 پیش کیا گیا تو کینیا کے شہروں اور قصبوں اور آن لائن میں زیادہ تر نوجوان جن ۔زیڈ مظاہرین کی قیادت میں مظاہرے شروع ہوئے۔

مظاہرین نے اس بل کی دفعات پر غصے کا اظہار کیا جو حکومت کے محصولات کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے اشیا اور خدمات پر ٹیکس میں اضافہ کرے گا جن پر بہت سے لوگ انحصار کرتے ہیں، جیسے کہ روٹی اور موبائل منی ٹرانسفر۔

25 جون کو قانون سازوں کی جانب سے متنازعہ فنانس بل 2024 کی منظوری کے چند گھنٹے بعد مظاہرین نے سخت حفاظتی انتظامات والے پارلیمنٹ کمپلیکس پر دھاوا بول دیا اور اس میں 346.7 بلین شلنگ (تقریباً 2.67 بلین امریکی ڈالر) اور جائیداد کو تباہ کر دیا۔

مشتعل مظاہرین، جن میں سے کئی سیاہ لباس پہنے ہوئے تھے اور کینیا کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے اور حکومت مخالف نعرے لگا رہے تھے، نے عمارت کے ایک حصے کو آگ لگا دی۔ اس واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوگئے۔

صدر ولیم روٹو نے اتوار کے روز ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کے لیے اپنی سابقہ ​​کال کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا سائٹ ایکس اسپیس سمیت اپنی پسند کے کسی بھی پلیٹ فارم پر ایسا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ جہاں جن-زیڈ اکثر مسائل اور حکمت عملیوں پر بات کرنے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔

نوجوان مظاہرین نے بات چیت کی کالوں کو مسترد کر دیا اور آج تازہ احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا اور اس بات پر اصرار کیا کہ صدر کو پہلے پولیس کے زیر حراست افراد کو رہا کرنا چاہیے۔

a3w
a3w