42 سال قدیم مندر۔گرودوارہ تنازعہ ختم
وارانسی کے جگت گنج علاقے میں ہنومان مندر اور گرودوارہ کے درمیان 42 سال پرانا تنازعہ ختم ہو گیا ہے۔ جلد ہی احاطے میں ہنومان چالیسہ کے ساتھ شبد کیرتن بھی سنا جائے گا۔
وارانسی: وارانسی کے جگت گنج علاقے میں ہنومان مندر اور گرودوارہ کے درمیان 42 سال پرانا تنازعہ ختم ہو گیا ہے۔ جلد ہی احاطے میں ہنومان چالیسہ کے ساتھ شبد کیرتن بھی سنا جائے گا۔
گرودوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے صدر سردار کرن سنگھ سبھروال نے کہا کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ شری ہنومان مندر (فریق اول) اور گرودوارہ (فریق ثانی) کے درمیان ملکیت، قبضے اور حقوق کو لے کر 42 سال پرانا تنازعہ تھا۔
دونوں فریقین نے باہمی رضامندی سے تصفیہ کے معاہدے پر دستخط کر کے تنازعہ ختم کر دیا۔کمیٹی کے سینئر نائب صدر پرمجیت سنگھ اہلووالیہ نے کہا کہ جگت گنج کوٹھی میں شری بڑے ہنومان مندر مینجمنٹ کمیٹی کے ایڈمنسٹریٹر شیام نارائن پانڈے اور گرودوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے درمیان تفصیلی بات چیت کے بعد باہمی ہم آہنگی قائم ہوئی۔
🚨वाराणसी : 42 साल बाद बंद ताले से आज़ाद बजरंग बली🚨
— भारत समाचार | Bharat Samachar (@bstvlive) July 23, 2025
🆔 एक ही प्रांगण में बनेगा मंदिर और गुरुद्वारा
📍 गुरु तेग बहादुर का चरणस्थल, हनुमान मंदिर एक साथ
➡️ हनुमान मंदिर में एक साथ होगा पूजन, कीर्तन
📍 42 साल पहले मंदिर में लग गया था ताला
🕵️♂️ कोर्ट के बाहर दोनों पक्षों के सुलह से… pic.twitter.com/Pbq4FH6k2Y
گرو تیغ بہادر کے چرن استھل پر 42 سال بعدتالا کھل گیا ہے۔ثالثی افسر پردیپ نارائن سنگھ نے کہا کہ چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ سے انتظامی رکاوٹوں کو دور کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ ان کی ہدایت پر انتظامیہ نے تعاون کیا جس کے نتیجے میں تنازعہ حل ہو سکا۔ کمپلیکس میں مندر اور گرودوارہ کی جلد ہی تزئین و آرائش کی جائے گی۔