منی پور تشدد میں 54 افراد ہلاک، سخت سیکوریٹی برقرار
فوجی دستوں، ریاپیڈایکشن فورس اور سنٹرل پولیس فورسس کے جوانوں کو مختلف مقامات پر تعینات کیا گیا تھا۔ امپھال ٹاؤن میں اور دیگر مقامات پر آج صبح زیادہ تر دکانات اور بازار کھل گئے۔
امپھال: منی پور قتل عام کے مہلوکین کی تعداد 54 ہوگئی ہے۔ عہدیداروں نے آج یہ بات بتائی۔ غیر سرکاری ذرائع نے مہلوکین کی تعداد کہیں زیادہ بتائی ہے۔ ہفتہ کے روز وادئ امپھال میں عام زندگی معمول پر لوٹ آئی، دکانات اور بازار دوبارہ کھل گئے۔ سڑکوں پر گاڑیاں بھی چل رہی تھیں۔
تقریباً تمام بڑے علاقوں اور سڑکوں پر سیکوریٹی فورسس کی کثیر تعداد متعین تھی۔ فوجی دستوں، ریاپیڈایکشن فورس اور سنٹرل پولیس فورسس کے جوانوں کو مختلف مقامات پر تعینات کیا گیا تھا۔ امپھال ٹاؤن میں اور دیگر مقامات پر آج صبح زیادہ تر دکانات اور بازار کھل گئے۔
عوام نے سبزیوں اور دیگر اشیائے ضروریہ کی خریداری کی۔ 54 مہلوکین کے منجملہ 16 کی نعشیں چورا چاند پور کے ضلع ہاسپٹل کے مردہ خانہ میں رکھی گئی ہیں، جب کہ 15 نعشیں امپھال ایسٹ ڈسٹرکٹ میں جواہر لال نہرو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس میں رکھی گئی ہیں۔
امپھال ویسٹ ڈسٹرکٹ کے لامپھیل علاقہ میں ریجنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس میں 23 مہلوکین کی نعشیں موجود ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔ اسی دوران پہاڑیوں کے پانچ انتہاپسند اور انڈیا ریزرو بٹالین کے دو جوان جمعہ کی رات ضلع چورا چاند پور میں 2 علیحدہ انکاؤنٹرس میں زخمی ہوگئے۔
پولیس نے بتایا کہ ایک انکاؤنٹر ضلع چورا چاند پور کے سائٹون میں سیکوریٹی فورسس اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہوا، جس میں 4 انتہاپسندوں کو مار گرایا گیا۔
انتہاپسندوں نے تور بند میں سیکوریٹی فورسس پر فائرنگ کردی اور جوابی کارروائی میں ایک انتہاپسند ہلاک جب کہ آ ئی آر بی کے دو جوان زخمی ہوگئے۔ ایک دفاعی ترجمان نے بتایا کہ مجموعی طور پر 13 ہزار افراد کو بچایا گیا ہے اور محفوظ شیلٹرس میں منتقل کیا گیا ہے۔
بعض کو چورا چاند پور، موریہہ، کاکچنگ اور کانگپوپکی اضلاع میں اس کے ہوس کنٹرول میں لایا گیا ہے۔ دفاعی ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران امپھال ایسٹ اور ویسٹ اضلاع میں آتشزنی کے اِکا دُکا واقعات پیش آئے۔ دشمن عناصر نے راستہ مسدود کرنے کی کوشش کی، تاہم ٹھوس اور ہم آہنگ جواب کے ذریعہ صورتِ حال پر قابو پالیا گیا۔
بہرحال ان واقعات کی تفصیلات دستیاب نہیں تھیں۔ متعدد ذرائع نے بتایا کہ طبقاتی لڑائی میں بیسیوں افراد ہلاک ہوئے ہیں، تقریباً 100 زخمی بھی ہوئے ہیں، تاہم پولیس اس کی توثیق کرنے سے پس و پیش کررہی ہے۔ امپھال ایسٹ اینڈ ویسٹ، چورا چاند پور اور بشن پور جیسے اضلاع سے نعشیں لائی گئی ہیں۔