حیدرآباد

6 ضمانتوں پر عمل کب کیاجائے گا؟ چیف منسٹر ریونت ریڈی سے کے ٹی آر کا سوال

انہوں نے چیف منسٹر کو مشورہ دیا کہ وہ غریبوں کے مکانات منہدم نہ کریں۔ انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ کانگریس حکومت کے خلاف ہر دیہی علاقہ میں احتجاجی پروگرام منظم کریں۔

حیدرآباد: کارگزار صدر کے تارک رامار اؤ نے چیف منسٹر ریونت ریڈی پر تلنگانہ کے تمام طبقات کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے ریاست میں اندراماں ہاوزنگ اسکیم کے ذریعہ انہیں مکانات دینے کیلئے کانگریس کوووٹ دیا تاہم عوام کے ووٹ حاصل کرنے کے بعد چیف منسٹر نے عوام کے گھروں کو منہدم کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
جو کچھ تھا، ٹریلر تھا، عوام کو ابھی بہت دیکھنا باقی ہے: کے ٹی آر
کم قیمت پر مہندرا گاڑیوں کی فروخت کا دھوکہ
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
ویڈیو: تلنگانہ بھون میں کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں میں تصام

 آج حلقہ اسمبلی مہیشورم کے کندوکور میں کسانوں کے احتجاجی دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ حکومت کے پاس 6ضمانتوں پر عمل آوری کیلئے رقم نہیں ہے۔ حکومت کے پاس موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کیلئے رقم کہاں سے آئے گی؟۔

اس کے بارے میں چیف منسٹر کو وضاحت کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے۔ اس سے قبل ریاستی وزیر کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے کبھی بھی مرکز کی بی جے پی حکومت سے خوف زدہ نہیں ہوئی۔

 انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کو ان کا مکان جو کوڑنگل میں ہے، اسے منہدم کرنا چاہئے وہ ریاست کے 4کروڑ، عوام سے چندہ حاصل کرکے انہیں حوالے کریں گے تاکہ وہ اس رقم کے ذریعہ ریونت ریڈی، چیف منسٹر کی سیٹ کا تحفظ کرسکیں۔

انہوں نے  چیف منسٹر کو مشورہ دیا کہ وہ غریبوں کے مکانات منہدم نہ کریں۔ انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ کانگریس حکومت کے خلاف ہر دیہی علاقہ میں احتجاجی پروگرام منظم کریں۔

 انہوں نے چیف منسٹر پر الزام عائد کیا کہ وہ فورتھ سٹی نہیں بلکہ اپنے 4برادرس کی نئی سٹی تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ کے ٹی آر نے ریاستی وزیر کومٹ ریڈی پر الزام عائد کیا کہ وہ ٹریپل آر کی سڑکوں کے تعمیری کام کے منصوبے میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ سابق بی آر ایس کے دور حکومت میں سال2015 تا2022 فارما سٹی کے قیام کیلئے کسانوں سے14 ہزار یکر اراضی حاصل کی تھی۔ اس فارماسٹی کو اب حکومت فورتھ سٹی بنانا چاہتی ہے۔

 انہوں نے ریونت ریڈی پر اس مسئلہ پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کانگریس نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے کسانوں کا2لاکھ روپے قرض معاف کرنے، رعیتو بھروسہ اسکم کے ذریعہ کسانوں کو فی ایکڑ15ہزار روپے رقم جاری کرنے کے علاوہ دیگر وعدے کئے مگر اقتدار پر آنے کے بعد ریونت ریڈی نے ان تمام وعدوں کو فراموش کردیا۔