تلنگانہ

آنے والے اسمبلی انتخابات میں 60 ایم ایل اے سیٹیں خواتین کو دی جائیں گی :وزیراعلی تلنگانہ

انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہویے کہا، "اگر ہم درختوں کی حفاظت کریں گے، تو درخت ہماری حفاظت کریں گے۔" اس سال حکومت کا ہدف ہے کہ 18.03 کروڑ پودے لگائے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے ہر ماں سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھر میں کم از کم دو پودے لگائیں اور ان کی پرورش بچوں کی طرح کریں۔

حیدرآباد: وزیر اعلیٰ تلنگانہ ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں خواتین کو ریزرویشن دیاجائے گا، جہاں 153 سے بڑھنے والی اسمبلی نشستوں میں سے 33 فیصد یعنی 51 سیٹوں کے ساتھ اضافی 9 نشستیں شامل کر کے مجموعی طور پر 60 ایم ایل اے سیٹیں خواتین کو دی جائیں گی اور وہ خود اس ذمہ داری کو نبھائیں گے۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد

آج حیدرآباد کے راجندر نگر میں واقع پروفیسر جئے شنکر زرعی یونیورسٹی میں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے "ون مہوتسو – 2025” کا ایک پودا لگا کر اغاز کیا اور اس کے بعد ایک تصویری نمائش کا مشاہدہ بھی کیا۔


انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہویے کہا، "اگر ہم درختوں کی حفاظت کریں گے، تو درخت ہماری حفاظت کریں گے۔” اس سال حکومت کا ہدف ہے کہ 18.03 کروڑ پودے لگائے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے ہر ماں سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھر میں کم از کم دو پودے لگائیں اور ان کی پرورش بچوں کی طرح کریں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی خواتین کو خود مکتفی اور کروڑ پتی بنانے کے لیے حکومت نے کئی اقدامات کیے ہیں۔خواتین تنظیموں سے بسیں خرید کر آرٹی سی کو کرائے پر دی گئی ہیں۔


ایک کروڑ خواتین کو سیلف ہیلپ گروپوں میں شامل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ماضی میں صرف امبانی اور اڈانی جیسے سرمایہ دار ہی سولار پاور پراجکٹس قائم کرتے تھے، مگر اب خواتین کو بھی یہ موقع دیا جا رہا ہے۔


ریونت ریڈی نے بی آر ایس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "گزشتہ 10 سالوں میں کابینہ میں کسی بھی خاتون کو جگہ نہیں دی گئی، یہ خواتین کے ساتھ ناانصافی ہے۔”


انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے معاشی استحکام کے لیے اس سال حکومت نے 21 ہزار کروڑ روپے کا بینک لنکیج خواتین تنظیموں کو فراہم کیا ہے، تاکہ وہ کاروبار شروع کر سکیں، خود کفیل بن سکیں۔


ریاستی حکومت کی جانب سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ "ہم ریاست کی خواتین کو کروڑ پتی بنانے کے پروگرام پر عمل کر رہے ہیں۔ بڑی بڑی کارپوریٹ کمپنیوں کے ساتھ مل کر ‘اندرا شکتی’ کینٹینس قائم کی جا رہی ہیں۔ خواتین کی تنظیموں کے ذریعہ بسیں خرید کر انہیں آر ٹی سی کو کرائے پر دی جا رہی ہیں۔”


انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری حکومت کا ہدف ہے کہ خود امدادی گروپوں میں ایک کروڑ خواتین کو شامل کیا جائے۔ پہلے شمسی توانائی کے پراجکٹس صرف امبانی اور اڈانی جیسے سرمایہ داروں تک محدود تھے لیکن اب ریاست کی خواتین کو بھی ایسے پراجکٹس شروع کرنے کا موقع دیا جا رہا ہے۔”


ریاستی حکومت کی یہ پالیسی ہے کہ ہر بیٹی کو بااختیار بنا کر سماج میں فخر کے مقام پر فائز کیا جائے۔


"انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی ہی وہ عظیم رہنما تھیں جنہوں نے غریب عوام کے لیے اندرامّا مکانات، مکانات کے دستاویزات، راشن کارڈز، اسائنڈ اور پوڈو اراضیات کے حقوق فراہم کیے۔”