مشرق وسطیٰ

اسرائیلی جیلوں سے 642 فلسطینیوں کی رہائی، کئی فلسطینی معذور اور کئی کی حالت تشویشناک

یہ رہائی جنگ بندی معاہدہ کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے، جس کے تحت حماس نے جنگ میں مارے جانے والے چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کیں۔

غزہ: اسرائیل نے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدہ کے تحت 642 فلسطینی قیدیوں کو تاخیر سے رہا کر دیا۔ رہائی پانے والوں میں 500 قیدیوں کو غزہ، درجنوں کو مغربی کنارے اور 97 قیدیوں کو مصر منتقل کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
قیدیوں نے اعلیٰ معیاری فرنیچر عدالت کیلئے تیار کئے
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، رہائی کے بعد فلسطینی قیدیوں کو غزہ کے یورپی اسپتال میں طبی معائنے کے لیے لے جایا گیا، جبکہ مغربی کنارے میں پہنچنے پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ کئی قیدیوں نے طویل قید اور عمر قید کی سزائیں کاٹنے کے بعد پہلی بار اپنے اہلخانہ سے ملاقات کی۔

عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں سے واپس آنے والے متعدد قیدی شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔ بعض قیدیوں کے جسمانی اعضاء غائب ہیں، جبکہ کچھ کو بدترین تشدد کے باعث مستقل معذور کر دیا گیا۔ کئی قیدی اتنے کمزور تھے کہ انہیں ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کرنا پڑا۔

یہ رہائی جنگ بندی معاہدہ کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے، جس کے تحت حماس نے جنگ میں مارے جانے والے چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کیں۔

دوسری جانب، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ چہارشنبہ کی رات چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کی گئیں۔ ان کی شناخت اتساحی عیدان، ایتسیک الجریط، اوھاد یہلومی اور شلومو منصور کے ناموں سے ہوئی ہے۔

یہ تبادلہ اسرائیل اور حماس کے درمیان وسیع جنگ بندی معاہدے کا ایک اہم مرحلہ قرار دیا جا رہا ہے، لیکن فلسطینی حلقوں میں اسرائیلی مظالم کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔