ایشیاء

یمن کے ساحل سے 70 تارکین وطن کی لاشیں برآمد

مقامی ماہی گیر لاشیں نکالنے میں افسران کی مدد کر رہے ہیں۔

عدن/یمن: یمن میں موخہ کے شمال میں واقع یختول کے قریب ساحل سے پیر کو کشتی ڈوبنے کے بعد کم از کم 70 تارکین وطن کی لاشیں برآمد کی گئیں۔

متعلقہ خبریں
میانمار میں جھڑپیں : ہزاروں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش کی سرحد پر پہنچ گئے
یمن میں تارکین وطن کی کشتی کو حادثہ، 45 افراد ڈوب گئے
امریکہ نے تمام جہازوں کی آمدورفت خطرہ میں ڈال دی:نصراللہ

یمنی حکومت کے ایک اہلکار نے یہ اطلاع دی ہے۔

یہ دریافت جمعہ کو انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کی ایک رپورٹ کے بعد ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمن اور جبوتی کے ساحلوں پر تارکین وطن کی چار کشتیاں الٹنے سے 186 افراد لاپتہ ہیں۔

افسر نے کہا کہ ساحلی پٹی پر تلاشی کی کارروائیاں جاری رہنے سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

مقامی ماہی گیر لاشیں نکالنے میں افسران کی مدد کر رہے ہیں۔

آئی او ایم نے بتایا کہ مشرقی ہارن آف افریقہ اور یمن کے درمیان اس خطرناک سمندری راستے نے 2024 میں 558 افراد کی جانیں لیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ’’جان بچانے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔‘‘

سال2024 میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ 60,897 افریقی تارکین وطن خطرناک سمندری سفر کرنے کے بعد یمن میں داخل ہوئے۔

افریقہ کے ہارن سے یمن تک کا سمندری راستہ اپنے انتہائی خطرات کے لئے جانا جاتا ہے، جہاں تارکین وطن اکثر اسمگلروں کے ذریعے چلائے جانے والے بھیڑ بھاڑ والے اور سمندر میں نہ چلنے والے جہازوں پر سفر کرتے ہیں۔

کئی لوگ روزگار کے مواقعوں کے لیے خلیجی ممالک پہنچنے کا ہدف رکھتے ہیں۔