کیا یہی انسانیت ہے؟ چلتی ایمبولینس سے لاش کو سڑک پر گرا دیا گیا! (ویڈیو)
اترپردیش کے ضلع گونڈہ سے ایک افسوسناک اور حیرت انگیز واقعہ منظر عام پر آیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص کی لاش کو چلتی ایمبولینس سے سڑک پر گرا دیا گیا۔
گونڈہ (اترپردیش) – اترپردیش کے ضلع گونڈہ سے ایک افسوسناک اور حیرت انگیز واقعہ منظر عام پر آیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص کی لاش کو چلتی ایمبولینس سے سڑک پر گرا دیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد متوفی کے افراد خاندان اور مقامی لوگوں نے سڑک پر احتجاج شروع کر دیا اور ہائی وے کو جام کرنے کی کوشش کی۔
رپورٹس کے مطابق، یہ واقعہ ہردے لال نامی شخص کے ساتھ پیش آیا۔ جمعہ کے دن شراب کے لین دین سے متعلق ایک تنازعہ کے دوران ہردے لال پر بے دردی سے حملہ کیا گیا۔ حملہ آوروں نے انہیں اس قدر مارا کہ ان کے پاؤں کی انگلیاں تک کچل دی گئیں۔ زخمی حالت میں انہیں فوری طور پر علاج کے لئے پہلے مقامی اسپتال اور بعد ازاں لکھنؤ کے ایک بڑے اسپتال میں ریفر کیا گیا۔ تاہم، دورانِ علاج وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
ہردے لال کی شادی کو صرف دو ماہ ہی گزرے تھے۔ ایسے میں ان کی اچانک موت کی خبر گھر والوں پر قیامت بن کر ٹوٹی۔ افراد خاندان اور رشتہ دار شدید غم و غصے میں مبتلا ہو گئے۔
बेशर्मी-
— Narendra Nath Mishra (@iamnarendranath) August 5, 2025
डेड बॉडी एंबुलेंस से गिरा/गोराया गया
पुलिस का आरोप,रोड जाम करने की मंशा से डेड बॉडी जानबूझकर गिरवाया गया!
मामला उत्तर प्रदेश के गोंडा का! pic.twitter.com/pR6bLblP5S
پیر کے دن جب لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ایمبولینس میں لے جایا جا رہا تھا، تو ہردے لال کے افراد خاندان نے لاش کو ایمبولینس سے اتار کر سڑک پر رکھ دیا۔ منظر عام پر آئے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لاش کو ایمبولینس سے گھسیٹ کر باہر نکالا جا رہا ہے اور پھر سڑک پر رکھ دیا جاتا ہے۔ چند ہی لمحوں میں افرادخاندان اور مقامی افراد موقع پر جمع ہو گئے اور سڑک کے بیچ بیٹھ کر شدید احتجاج کرنے لگے۔
مظاہرین کی کوشش تھی کہ ہائی وے کو مکمل طور پر جام کر دیا جائے تاکہ واقعہ کی جانب حکام کی توجہ مبذول کرائی جا سکے۔ اس دوران کچھ وقت کے لئے ٹریفک متاثر رہی۔ تاہم، پولیس اور انتظامیہ نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کی اور مظاہرین کو سمجھا بجھا کر منتشر کیا۔
اس واقعہ نے نہ صرف مقامی عوام بلکہ سوشل میڈیا صارفین کو بھی شدید غصہ دلایا ہے۔ لوگ سوال کر رہے ہیں کہ ایمبولینس میں لاش کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا گیا؟ کیا یہ اسپتال انتظامیہ کی لاپرواہی تھی یا افراد خاندان کی جانب سے احتجاج کا طریقہ؟