ایران میں ایک یہودی شہری کو سزائے موت دے دی گئی
ایران نے پیر کے دن ایک یہودی شہری کو 2022 کے قتل کیس میں سزائے موت دے دی۔ مسلم اکثریتی ملک میں مذہبی اقلیت سے تعلق رکھنے والے کسی فرد کو سزائے موت دینے کا یہ شاذونادر کیس ہے۔
تہران (اے پی) ایران نے پیر کے دن ایک یہودی شہری کو 2022 کے قتل کیس میں سزائے موت دے دی۔ مسلم اکثریتی ملک میں مذہبی اقلیت سے تعلق رکھنے والے کسی فرد کو سزائے موت دینے کا یہ شاذونادر کیس ہے۔
ایرانی عدلیہ سے جڑی ویب سائٹ میزان آن لائن ڈاٹ آئی آر کے بموجب 23 سالہ یہودی کو سپریم کورٹ کی طرف سے توثیق کے بعد سزائے موت دے دی گئی۔
مغربی شہر کرمان شاہ کے سرکاری وکیل حامد رضا کریمی کے حوالہ سے کہا گیا کہ عدالت‘ یہودی شہری کے وکلاء اور رشتہ دار‘ مقتول کے خاندان کو قصاص کے معاملہ میں قائل نہیں کرسکے۔ مقتول کا نام نہیں بتایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق یہودی شہری نے 2022 میں کرمان شاہ میں ایک جم کے باہر مقتول کو پہ درپہ چھرا گھونپا تھا۔جھگڑا قرض کی واپسی کا تھا۔ 8 کروڑ 50 لاکھ کی آبادی والے ملک ایران میں یہودی بہت چھوٹی اقلیت ہیں۔ 1999 میں ایران نے 13 یہودی شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر اسرائیل کے لئے جاسوسی کا الزام تھا۔
ان میں کئی کو 4 سال تک جیل کی سزا ہوئی۔ 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد کئی یہودی ایران سے فرار ہوگئے تھے۔ فی الحال ایران میں 20 ہزار یہودی باقی بچے ہیں۔ ایران کی غالب آبادی شیعہ ہے اور اس ملک کو سخت گیر شیعہ علماء چلاتے ہیں۔