تلنگانہ

نفرت انگیز مظالم کے خلاف قانون بنایا جائے: مولانا سید محمود اسعد مدنی

جمیعت علماء تلنگانہ و آندھرا کے زیر اہتمام اقلیتوں کے حقوق و تحفظ اور مسلمانوں کے وجود کا احساس دلانے کے لیے جمعیت علماء متحدہ ضلع مد کے زیر انتظام ایک عظیم الشان اجلاس مولانا پیر شبیر‘ صدر جمیعت علماء تلنگانہ و آندھرا کی صدارت میں منعقد ہوا۔

ظہیرآباد : جمیعت علماء تلنگانہ و آندھرا کے زیر اہتمام اقلیتوں کے حقوق و تحفظ اور مسلمانوں کے وجود کا احساس دلانے کے لیے جمعیت علماء متحدہ ضلع مد کے زیر انتظام ایک عظیم الشان اجلاس مولانا پیر شبیر‘ صدر جمیعت علماء تلنگانہ و آندھرا کی صدارت میں منعقد ہوا۔

متعلقہ خبریں
پارلیمانی انتخابات کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت: ریاستی جمعیتہ علماء کا مشاورتی اجلاس

اس اجلاس کے انعقاد کی بنیادی وجوہات میں سے بڑی وجہ برسر اقتدار حکومتوں اور اپوزیشن جماعتوں کا خاموش اور نظر انداز کیے جانے کا رویہ کہ ساری اقلیتوں اکثریتوں کے مطالبات سنے جا رہے ہیں‘ حل کیے جا رہے ہیں لیکن سیاسی جماعتوں کو صرف مسلمان ہی بوجھ ہو گیا ہے کہ اس سے مسائل سننے تک کا ان کے پاس وقت نہیں۔

ایسے اجلاس تلنگانہ کے الگ الگ کئی اضلاع میں منعقد کیے جائیں گے اور سیاسی جماعتوں کو یہ احساس دلایا جائے گا کہ مسلمان خصوصیت کے ساتھ اس ریاست میں 18 فیصد ہیں۔ ان کو نظر انداز کر کے ریاست میں کوئی جماعت برسر اقتدار نہیں ا سکتی۔

برسر اقتدار اور سیاسی جماعتوں سے انہوں نے کہا کہ وہ 18 فیصد مسلمانوں کو نظر انداز کرنے اور ان کے مسائل پر توجہ نہ دینے کی غلطی نہ کریں اور خصوصیت سے تلنگانہ کے اضلاع اور دیہات کے مسلمانوں کو نظر انداز نہ کریں اور انہیں معمولی نہ سمجھیں کیونکہ اس وقت پورے تلنگانہ اور اضلاع کا مسلمان جاگ چکا ہے۔

ان خیالات کا اظہار حافظ پیر صابر احمد جنرل سیکرٹری جمیعت علماء تلنگانہ و آندھرا نے کیا اور ریاستی اہم مسائل کے حل کے لیے 16 مطالبات بشکل تجویز رکھے گئے۔اس اجلاس میں بحیثیت مہمان خصوصی قائد ملت اسلامیہ مولانا سید محمود اسعد مدنی نے بھی شرکت کی اور مسلمانوں کو خصوصیت کے ساتھ امت کے نوجوانوں سے گزارش کی کہ وہ منظم و مضبوط ہو کر جہد مسلسل اخلاص نیت اور تقویٰ کے ساتھ کام کریں۔

کاموں میں نظم و ضبط مسلسل محنت دل کو اللہ کی یاد کے ساتھ مضبوط کریں تو اس قوم کا کوئی طاقت سودا نہیں کر سکتی۔ اس کے لیے جمیعت نے یوتھ کلب بنایا ہے۔ نوجوانوں کو کام پر لگانا چاہیے۔کچھ اہل عشق نے ایک کارواں اپنا بنایا ہے وہی پہنچیں گے منزل تک جو ان کے ساتھ ہو لیں گے۔

مسلمان آمدنی و خرچ میں فضول خرچی رسوم و رواج سے ہٹ کر اپنے دل و ارادوں کو مضبوط کریں تو منزل دور نہیں ہوگی فلسطین کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ دو ملین لوگ دانے پانی علاج کو ترس رہے ہیں لیکن کتنی انکھیں ہیں ہماری جو نم ہوئی ہیں۔ سوچیے کہاں کھڑے ہیں۔ اگر ان حالات پر رات کی نیند نہ چلی جائے اور بستر پر کانٹے نہ ائیں تو محاسبہ کرنا چاہیے۔

تعداد کی اہمیت نہیں ہے‘قابلیت کی اہمیت ہے۔ مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر اپ میں ہمت ہے تو چھوٹے بچوں کو مارا جا رہا ہے‘ عورتوں بچیوں کو قتل کیا جا رہا ہے‘خاموشی اختیار کرنے کے بجائے ان پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھائیے۔

اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمیعت علماء تلنگانہ و آندھرا مولانا عبدالقوی نے کہا کہ ہماری بے بصیرت زندگی نے ہمیں نازک موڑ پر لا کھڑا کیا ہے۔ مولانا عبدالقوی نے اپنے خطاب میں فلسطین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ایک جسم کے مانند ہیں۔ خنجر لگے کسی پر تڑپتے ہیں ہم۔سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے۔ فلسطینیوں پر بغیر کسی وجہ اور ناحق ظلم اٹھائے جا رہے ہیں۔

ہمیں اس کی مذمت اور دعا اور ہمدردی کرنی چاہیے اور اپنی حکومتوں سے مطالبات بھی کرنی چاہیے کہ وہ ظلم کو ظلم کہیں اور مظلوموں کا ساتھ دیں اور مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ انتخاب کے وقت اپنے حق کے ووٹ کا مکمل اور شعور و اتحاد کے ساتھ استعمال کریں۔ اس اجلاس میں تلنگانہ و آندھرا کرناٹک کے مختلف اضلاع سے ذمہ داران جمیعت اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مولانا شریف‘گلبرگہ قاضی عبدالرحمن‘مولانا مصباح الدین سداشیو پیٹ‘ مولانا ابراہیم مولانا عاکف سنگاریڈی‘مولانا حشمت پٹن چیرو مسیح الدین‘ قطب الدین میدک مفتی‘ عبدالسلام سدی پیٹ‘ مفتی عبدالمعیز شامزی جگتیال‘ مفتی یونس کریم نگر‘ مولانا نصیر نارائن کھیڑ، نظام آباد‘ مولانا سمیع اللہ‘حافظ عقیل احمد انجینیئر افسر علی نعیمی بودھن، مولانا تصدق ندوی مفتی غلام یزدانی بیدر‘ مولانا تنویر ذاکر‘ حافظ نصیر ہمنا اباد‘ عبداللہ اظہر مولانا فراست‘مولانا اظہر الدین‘ مولانا عبدالرحمن مفتی زین الدین وقار اباد اودیگر علماء نے شرکت کی۔

مفتی عبدالصبور قاسمی مفتی خلیل نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔مولانا عبدالمجیب قاسمی مولانا عتیق قاسمی نے افتتاحی خطاب کیا۔ مولانا قطب الدین قاسمی نے تعارف جمعیتہ صدارت خطباء پڑھا۔ مفتی اسلم سلطان قاسمی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا مولاناصہیب رومی‘مولانا عارف نے قرآت اور مولانا شفیع سلمان سلطان پوری پیر عبدالوہاب عمیر نے نعتیہ کلام پیش کیا۔

اس موقع پر عوام الناس کے سروں کے سمندر سے عیدگاہ میدان اپنی تنگ دامنی کا شکوہ کررہا تھا۔ ۔اس موقع پر ظہیرآباد کے علماء کرام ذمہ داران جمعیتہ بطور خاص حافظ اکبر‘ عبدالقدیر ارشد ظہیرآباد کے نوجوان نے بطور خاص عبدالماجد پان شاپ‘ عبدالحق حافظ عبدالشافی اوردیگرنے بہترین انتظامات کئے۔میڈیا‘ محکمہ بلدیہ‘ محکمہ پولیس نے بہترین تعاون کیا۔