جنوبی بھارت
ٹرینڈنگ

کیرالا میں ایک مریض دو دن دواخانہ کی لفٹ میں پھنسا رہا

کیرالا کے دارالحکومت میں گورنمنٹ میڈیکل کالج کے ہاسپٹل کی لفٹ میں ایک 59 سالہ شخص دو دن پھنسا رہا۔ لفٹ کے ذمہ داروں کو پیر کی صبح ہی اس کا پتہ چلا۔

ترواننتاپورم: کیرالا کے دارالحکومت میں گورنمنٹ میڈیکل کالج کے ہاسپٹل کی لفٹ میں ایک 59 سالہ شخص دو دن پھنسا رہا۔ لفٹ کے ذمہ داروں کو پیر کی صبح ہی اس کا پتہ چلا۔

متعلقہ خبریں
مریض کے گردوں سے 418 کنکریاں نکالی گئیں، ڈاکٹروں کا کارنامہ

حکام نے مبینہ لاپرواہی پر ان کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کردی ہے۔ اولور کا رہنے والا رویندرن نائرمیڈیکل چیک آپ کے لیے آیاتھا۔ وہ ہفتہ کے دن سے گورنمنٹ میڈیکل کالج ہاسپٹل کے او پی بلاک کی لفٹ میں پھنسا رہا۔

آج ایک آپریٹر نے جو روٹن ورک پر آیاتھا اسے بچایا۔ اسے تفصیلی طبی جانچ کے لیے دواخانہ میں شریک کرادیاگیا۔ پولیس کا کہناہے کہ وہ فرسٹ فلور جاناچاہتا تھا لیکن اس کے بقول لفٹ نیچے آگئی اور دروازہ نہیں کھولا۔ اس نے مدد کے لیے آواز لگائی لیکن کوئی بھی مدد کے لیے نہیں آیا۔

اس کا فون بھی ناٹ ریچ ایبل دکھارہاتھا۔ ریاستی وزیر صحت وینا جارج نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا اور رپورٹ مانگی۔ محکمہ صحت نے تین اسٹاف ممبرس دو لفٹ آپریٹرس اور ایک ڈیوٹی سارجنٹ کو معطل کردیا۔ رویندرن کے ارکان خاندان نے اتوارکی رات میڈیکل کالج پولیس میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔

ہاسپٹل میں میڈیا سے بات چیت میں رویندرن نے کہاکہ وہ لفٹ میں پھنس کر رہ گیا۔ وہ الارم کابٹن بار بار دبارہاتھا لیکن کوئی بھی اس کی مدد کو نہیں آیا۔ اس نے لفٹ کے اندر لکھے سارے ایمرجنسی پر فون کیا لیکن کسی نے بھی فون نہیں اٹھایا۔

الارم بجنے کی آواز آرہی تھی لیکن کوئی بھی مدد کو نہیں آیا۔ تھوڑی دیر بعد اس نے سمجھ لیا کہ آج دوسرا ہفتہ اور کل اتوار ہے۔ مجھے مدد کے لیے انتظار کرنا پڑے گا۔ آج صبح ایک آپریٹر آیا میں نے الارم کا بٹن دبایا۔ ہم دونوں طرف سے زور لگاکر دروازہ کھولا اورمیں باہر نکلا۔

a3w
a3w