حیدرآباد

پراناپل : فرنیچر کے گودام میں بھیانک آتشزدگی

آگ بجھانے کیلئے فائر بریگیڈ کی 7 گاڑیاں مسلسل حادثہ کے مقام پر پہنچ گئی۔ مسلسل تین گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابوپالیا گیا۔ بڑے پیمانہ پر آگ لگنے سے عمارت کی چھت گر گئی۔ آگ پر قابوپانےکیلئے فائر سرویسس کے عملہ نے بلڈوزر کے ذریعہ گوام کی دیواریں گرادیں۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں آتشزدگی کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔ موسیٰ ندی کے قریب پرانا پل علاقہ میں ایک گودام میں آگ لگ گئی۔ فرنیچر کے گودام میں لگنے والی آگ میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی لیکن آگ لگنے سے عوام میں خوف وہراس پایا جاتا ہے۔ اس واقعہ کے بعد حکام نے آس پاس رہنے والے مکینوں کا تخلیہ کرادیا ہے۔

متعلقہ خبریں
پلاسٹک گودام میں بڑے پیمانہ پر آگ لگ گئی (ویڈیو)

آگ بجھانے کیلئے فائر بریگیڈ کی 7 گاڑیاں حادثہ کے مقام پر پہنچ گئیں۔ مسلسل تین گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابوپالیا گیا۔ بڑے پیمانہ پر آگ لگنے سے عمارت کی چھت گر گئی۔ آگ پر قابو پانے کیلئے فائر سرویسس کے عملہ نے بلڈوزر کے ذریعہ گوام کی دیواریں گرادیں۔

بھیانک آتشزدگی نے حکام کو آس پاس کے گھروں سے لوگوں کو نکالنے پر مجبور کردیا۔ مقامی لوگوں کی حکام کے ساتھ بحث بھی ہوئی اور ان سے سوال کیا کہ رہائشی علاقہ کے درمیان گودام کی اجازت کیوں دی گئی۔ اس واقعہ کے بعد گودام کا مالک مفرور بتایا جاتا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

واضح رہے کہ حیدرآباد میں ایک ماہ سے بھی کم عرصہ میں گوداموں یا تجارتی عمارتوں میں آتشزدگی کا یہ 7واں واقعہ ہے۔

سکندرآباد میں 28 جنوری کو ایک کثیر المنزلہ تجارتی کامپلکس میں لگنے والی بھیانک آگ میں 3 افراد کی موت ہوگئی تھی۔ آگ میں عمارت مکمل طور پر خاکستر ہوگئی تھی اور حکام نے اُسے منہدم کردیا تھا۔

اسی طرح 12 فروری کوشمس آباد کے گگن پہاڑ میں ایک پرائیوٹ اسکراپ کے گودام میں آگ لگنے سے 10 مزدور زخمی ہوگئے تھے۔ آتشزدگی کے واقعات کے بعد حکام نے خبردار کیا ہے کہ کمرشیل عمارتوں اور گوداموں کے مالکین کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔