تلنگانہ

کرایوں میں اضافہ کے خلاف انوکھا احتجاج۔بی آرایس ارکان اسمبلی نے بس میں سفر کیا

مسافروں سے بات چیت کے دوران کئی افراد نے کرایہ میں اضافہ پر برہمی ظاہر کی اور کہا کہ اس اضافہ سے روزانہ کے مسافروں پر ہر ماہ 400 سے 500 روپے اضافی لاگت آئے گی۔ کئی افراد نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ غریب عوام پر بوجھ ڈال رہی ہے ۔

حیدرآباد: حالیہ آر ٹی سی کرایوں میں اضافہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بی آر ایس کے رکن اسمبلی ڈی سدھیر ریڈی، کے وینکٹیش اور ایم گوپال نے منگل کو نامپلی نمائش گراؤنڈ سے اسمبلی تک آرٹی سی بس میں سفر کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوراً اپنے اس فیصلہ کو واپس لے، جس کا اثر مسافروں پر منفی پڑا ہے۔

متعلقہ خبریں
کے کویتا نے امریکہ میں بیٹے کی گریجویشن تقریب میں شرکت، ماں ہونے پر فخر کا اظہار
فوڈ فیسٹیول کا مقصد طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور میعاری پکوانوں سے واقف کروانا
ہائی کورٹ کی حائیڈرا کمشنر پر کڑی تنقید، "عدالتی طاقت دکھانا پڑا تو دکھائیں گے!”
مولانا ابوالکلام آزاد فرد واحد کا نام نہیں، بلکہ اپنی ذات میں خود ایک انجمن:ضلع کلکٹر محبوب نگر وزئیندرا بوئی
نوین یادو کی پُرجوش اپیل: "میں آپ کا اپنا بیٹا ہوں، میرے ساتھ کھڑے ہو جائیں”


کانگریس حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ارکان اسمبلی نے یہ سفر مسافروں کے بوجھ کو محسوس کرنے اور ان سے براہِ راست رائے لینے کے لئے کیا۔

مسافروں سے بات چیت کے دوران کئی افراد نے کرایہ میں اضافہ پر برہمی ظاہر کی اور کہا کہ اس اضافہ سے روزانہ کے مسافروں پر ہر ماہ 400 سے 500 روپے اضافی لاگت آئے گی۔ کئی افراد نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ غریب عوام پر بوجھ ڈال رہی ہے ۔


اسمبلی کے قریب اترنے کے بعد، بی آر ایس کے قائدین نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت غریب مخالف ثابت ہوئی ہے اور اس کی مختلف بڑھتی ہوئی پالیسیوں میں گاڑیوں کا ٹیکس، شراب کی قیمتیں اور طلبہ کے بس پاس شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کرایوں میں اضافہ مسافروں اور آر ٹی سی دونوں کے لئے مالی بحران پیدا کر سکتا ہے۔