شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

مدھیہ پردیش کے اُجین میں انسانیت کو شرمسار کردینے والی ویڈیو وائرل

لڑکی، نیم برہنہ، مدد کی تلاش میں 10-12 کلومیٹر تک پیدل چلی گئی۔ اس نے کئی گھروں کے دروازوں پر جا کر مدد مانگی لیکن اس دوران کسی نے اس کی مدد نہیں کی۔

اجین:مدھیہ پردیش کے اجین میں انسانیت کو شرما دینے والی خبر سامنے آئی ہے۔ یہاں ایک 12 سالہ نیم پاگل لڑکی کو پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر جب اس نے خون آلود حالت میں مدد کی التجا کی تو لوگ اسے گالیاں دیتے نظر آئے۔

متعلقہ خبریں
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
12 سالہ لڑکی کی عصمت ریزی نے شرمسار کردیا
’محرم جلوسوں میں فلسطینی پرچم لہرانے والوں کے خلاف کیسس واپس لئے جائیں‘
باپ اور بھائی کی قاتل 15 سالہ لڑکی گرفتار
ٹرین میں خاتون نے بچی کو جنم دیا، بوگی میں موجود خواتین نے ڈلیوری کرائی

 لڑکی، نیم برہنہ، مدد کی تلاش میں 10-12 کلومیٹر تک پیدل چلی گئی۔ اس نے کئی گھروں کے دروازوں پر جا کر مدد مانگی لیکن اس دوران کسی نے اس کی مدد نہیں کی۔ مدد کے لیے پیدل چلنے والی لڑکی کی ویڈیو کئی سی سی ٹی وی کیمروں میں قید ہوئی ہے۔

 بعد میں، ایک آشرم کے ایک آچاریہ کی مدد سے، متاثرہ کو ہسپتال پہنچایاگیا۔ ہم آپ کو پورا واقعہ بتائیں گے، پہلے جان لیں پولیس کا کیا کہنا ہے؟

انسانیت کو شرما دینے والا یہ واقعہ اجین کے مہاکال میں پیش آیا۔ درحقیقت پیر 25 ستمبر کی صبح ایک 12 سالہ نابالغ خون بہہ رہا تھا اور برہنہ حالت میں اجین سے تقریباً 15 کلومیٹر دور بد نگر روڈ پر ڈانڈی آشرم پہنچی۔

https://twitter.com/meher___says/status/1706980285412434094

اس کی حالت دیکھ کر آشرم کے ایک آچاریہ نے نابالغ کو تولیہ پہنایا اور پولیس کو اطلاع دی۔ نابالغ کی حالت دیکھ کر پولیس موقع پر پہنچی اور اسے ضلع اسپتال میں داخل کرایا، لیکن متاثرہ کی حالت نازک ہونے کے بعد اسے اندور ریفر کردیا گیا۔

فی الحال پولیس نے نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف عصمت ریزی اور پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ساتھ ہی ایس پی سچن شرما نے شرپسندوں کو پکڑنے کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے۔

تحقیقات کے دوران پولیس نے مہاکال کی تروپتی ڈریمز کالونی کے ارد گرد نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو اسکین کیا، جس میں نابالغ کو خون بہہ رہا اور نیم عریاں حالت میں شانتی پیلس ہوٹل کے پیچھے لوگوں سے مدد مانگتے ہوئے دیکھا گیا، لیکن مدد کرنے کے بجائے لوگ پیچھا کرتے نظر آئے۔

فی الحال پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کی حالت ٹھیک ہے۔ کیس میں ملزمان کی تلاش کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی ہے اور ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔