حیدرآباد

بلدی عہدیداروں کے خلاف تقریبا100طلبہ کا احتجاج

حیدرآباد کے اپل علاقہ کے ایک سو سے زیادہ طلبہ نے کام کرنے کے بعداجرت نہ دینے پر بلدی عہدیداروں کے خلاف احتجاج کیا۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے اپل علاقہ کے ایک سو سے زیادہ طلبہ نے کام کرنے کے بعداجرت نہ دینے پر بلدی عہدیداروں کے خلاف احتجاج کیا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں ریاستی حکومت نے 6 ضمانتوں پر عمل کے لئے عوام سے درخواست فارم وصول کی تھی ان درخواست فارمس کو ڈیجیٹائز کرنے کے لیے ڈیٹا انٹری آپریٹرس کی خدمات حاصل کی گئیں۔

اس سلسلہ میں بلدی حکام نے اپل جی ایچ ایم سی کے تحت موصول ہونے والی درخواستوں کو ڈیجیٹائز کرنے کے لیے مختلف کالجوں کے 130 طلبہ کی خدمات حاصل کیں اور انھیں اجرت دینے کا وعدہ کیا لیکن، ان تمام کو ابھی تک متعلقہ عہدیداروں نے رقم ادا نہیں کی۔

اس پر ان طلبہ نے اجرت حاصل کرنے کئی مرتبہ جی ایچ ایم سی دفتر کے چکر لگائے اور اجرت دینے کی درخواست کی لیکن عہدیداروں نے لاپرواہی سے جواب دیا۔ جس پر آج اپل جی ایچ ایم سی دفتر کے سامنے ان طلبہ نے دھرنا دیا۔