حیدرآباد

بلدی عہدیداروں کے خلاف تقریبا100طلبہ کا احتجاج

حیدرآباد کے اپل علاقہ کے ایک سو سے زیادہ طلبہ نے کام کرنے کے بعداجرت نہ دینے پر بلدی عہدیداروں کے خلاف احتجاج کیا۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے اپل علاقہ کے ایک سو سے زیادہ طلبہ نے کام کرنے کے بعداجرت نہ دینے پر بلدی عہدیداروں کے خلاف احتجاج کیا۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی قونصل جنرل ہند سے ملاقات، سرگرمیوں اور آئندہ منصوبوں پر تبادلۂ خیال

بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں ریاستی حکومت نے 6 ضمانتوں پر عمل کے لئے عوام سے درخواست فارم وصول کی تھی ان درخواست فارمس کو ڈیجیٹائز کرنے کے لیے ڈیٹا انٹری آپریٹرس کی خدمات حاصل کی گئیں۔

اس سلسلہ میں بلدی حکام نے اپل جی ایچ ایم سی کے تحت موصول ہونے والی درخواستوں کو ڈیجیٹائز کرنے کے لیے مختلف کالجوں کے 130 طلبہ کی خدمات حاصل کیں اور انھیں اجرت دینے کا وعدہ کیا لیکن، ان تمام کو ابھی تک متعلقہ عہدیداروں نے رقم ادا نہیں کی۔

اس پر ان طلبہ نے اجرت حاصل کرنے کئی مرتبہ جی ایچ ایم سی دفتر کے چکر لگائے اور اجرت دینے کی درخواست کی لیکن عہدیداروں نے لاپرواہی سے جواب دیا۔ جس پر آج اپل جی ایچ ایم سی دفتر کے سامنے ان طلبہ نے دھرنا دیا۔