حیدرآباد

پرانے شہر کے عوام پر برقی بلز ادا نہ کرنے کا الزام من گھڑت:جگدیش ریڈی

ریونت ریڈی اس سلسلہ میں غلط پروپگنڈہ کررہے ہیں۔سابق وزیر جگدیش ریڈی نے آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے خانگی شعبہ کو برقی بلز وصول کرنے کی ذمہ داری سونپنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے رکن اسمبلی جی جگدیش ریڈی نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے اُس بیان کو جس میں ریونت ریڈی نے پرانے شہر حیدرآباد کے عوام پر برقی بلز ادا نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا، کو غلط قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ سابق بی آ رایس دور حکومت میں شہر حیدرآباد بالخصوص پرانے شہر کے ہر گھر میں برقی میٹرس لگائے گئے تھے۔

متعلقہ خبریں
اسمارٹ برقی میٹرس کے خلاف وڈودرا میں احتجاج
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
الیکشن سے قبل برقی 4روپے 57پیسے فی یونٹ مہنگی
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت
بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے جا رہی ہے : شیوراج

ریونت ریڈی اس سلسلہ میں غلط پروپگنڈہ کررہے ہیں۔سابق وزیر جگدیش ریڈی نے آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے خانگی شعبہ کو برقی بلز وصول کرنے کی ذمہ داری سونپنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ کانگریس کے قائدین نے اسمبلی انتخابات میں عوام سے جھوٹے وعدے کرکے اقتدار حاصل کیا تھا۔ اقتدار حاصل کرنے کے بعد چیف منسٹر ان دعوں پر عمل آوری پر کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے سابق بی آرایس حکومت کو زرعی موٹر پمپ  پرمیٹر لگانے کی ہدایت دی تھی تاہم سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مرکزی حکومت کی اس ہدایت کو نظر انداز کردیا تھا۔ مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رمن نے بھی تلنگانہ میں زرعی پمپ پر میٹر نہ لگانے پر بجٹ کی رقم مختص نہ کرنے کا بیان دیا تھا۔

 انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی اودے اسکیم سے برقی کے استفادہ کنندگان کو نقصان پہونچ سکتا ہے۔ بی آر ایس حکومت نے اس اسکیم کی مخالفت کی تھی جبکہ ملک کی 27ریاستوں میں جن میں کانگریس کے اقتدار والی ریاستیں بھی شامل ہیں اودے اسکیم پر عمل آوری کی جارہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی سازشوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ وقت آنے پر انہیں مناسب سبق سکھائیں گے۔ پریس کانفرنس میں سابق وزیر داخلہ محمود علی اور دیگر موجود تھے۔

a3w
a3w