ملزم ہندوستانی جمہوریت کو بدنام کرناچاہتا تھا، پارلیمنٹ کی سکیورٹی توڑنے کے سلسلہ میں عدالت میں چارج شیٹ
پارلیمنٹ کی سکیورٹی کو توڑنے والے ملزم کی یہ خواہش تھی کہ ہندوستان کی جمہوریت کو بدنام کیاجائے‘ فوری طور پر دنیامیں شہرت حاصل کی جائے‘ اقتدار کوغصب کیاجائے اور جمہوریت کی بہت بڑی علامت کونشانہ بناتے ہوئے امیر بن جائے اور عظمت کا حصول عمل میں لائے۔

نئی دہلی: 13 دسمبر2023ء کو پارلیمنٹ کی سکیورٹی کو توڑنے والے ملزم کی یہ خواہش تھی کہ ہندوستان کی جمہوریت کو بدنام کیاجائے‘ فوری طور پر دنیامیں شہرت حاصل کی جائے‘ اقتدار کوغصب کیاجائے اور جمہوریت کی بہت بڑی علامت کونشانہ بناتے ہوئے امیر بن جائے اور عظمت کا حصول عمل میں لائے۔
ملزمین کی پہلے سوشیل میڈیا پرملاقات ہوئی تھی اور انہوں نے 2001ء کے دوران پارلیمنٹ پر حملے کی برسی پر گذشتہ سال منصوبے کو روبہ عمل لانے سے قبل یہ منصوبہ تقریباً2 سال پہلے بنایاتھا۔ چارج شیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ ان کی میسورو گروگرام اور دہلی میں 5 ملاقاتیں ہوئی تھیں تاکہ ان کی منصوبے کو قطعیت دی جاسکے اور یہ طئے کیاجاسکے کہ حملہ کا مخصوص طریقہئ کارکیاہوناچاہئیے۔
چارج شیٹ جو زائداز1000 صفحات پر مشتمل ہے اسے جون کے دوران پٹیالہ ہاؤزکورٹ میں داخل کیاگیاتھا اور عدالت نے گذشتہ ماہ سماعت کا آغازکیا ہے۔
ضمنی چارج شیٹ جولائی میں داخل کی گئی تھی۔ چارج شیٹ میں کرناٹک کے رہنے والے منورنجن ڈی کی زیرقیادت نوجوانوں کے گروپ کی صراحت کی گئی ہے جنہوں نے سوشیل میڈیا پر ملاقات کی تھی۔ منورنجن 6ملزمین میں شامل ہے جن کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے گرفتارکیاتھا۔
چارج شیٹ کے بموجب منورنجن جو شبہ ہے کہ پارلیمنٹ میں سکیورٹی کو توڑنے کے اصل سازشیوں میں سے ایک تھا‘ جنہوں نے نوجوانوں کو اُکسایاتھا اور ان میں تحریک پیدا کی تھی۔ ان نوجوانوں سے یہ وعدہ کیاگیاتھا کہ جمہوریت کی بہت بڑی نشانی کو نشانہ بناتے ہوئے وہ امیر ہوجائیں گے۔
ان کا عظمت حاصل ہوگی اور دولت بھی ان کے قدم چومے گی۔ چارج شیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ایک ذریعہ نے بتایاکہ منورنجن نے اپنے الٹراماؤسٹ سے تحریک پانے والے نظرئیے اور سوچ وبچار کے باعث یہ فیصلہ کیاتھا کہ فوری اور کافی عرصہ کے لئے توجہ حاصل کرنے کی خاطر پارلیمنٹ کی عمارت کو ٹارگٹ بنایاجائے۔ ذریعہ نے کہا کہ ملزم یہ وسیع ترپیام دیناچاہتا تھا کہ ہندوستانی جمہوریت غیرموثر ہے اور اسے بدل دینے کی ضرورت ہے۔