میرے خلاف کارروائی اپوزیشن کے ہاتھ میں بڑا ہتھیار: راہول گاندھی
راہول گاندھی نے کہا، "میری رکنیت ختم ہونے سے اپوزیشن کو ایک بڑا ہتھیار ہاتھ لگ گیا ہے، کیونکہ عوام بخوبی واقف ہے کہ اڈانی جی ایک بدعنوان شخص ہیں۔ عوام خود سوال اٹھا رہی ہے کہ وزیراعظم اس بدعنوان شخص کو کیوں بچا رہے ہیں؟
نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے لوک سبھا سے انہیں نااہل قرار دینے کی کارروائی پر اپوزیشن جماعتوں کی حمایت کے لئے ہفتہ کو شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی سے اپوزیشن کو ایک بڑا ہتھیار مل گیا ہے۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے خلاف اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے پر امید ظاہر کی ہے۔
لوک سبھا سے ان کی نااہلی کی اطلاع ملنے کے ایک دن بعد یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا، ‘میں تمام اپوزیشن جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اور امید ظاہر کرتا ہوں کہ ہم سب مل کر کام کریں گے۔”
راہول گاندھی نے کہا، "میری رکنیت ختم ہونے سے اپوزیشن کو ایک بڑا ہتھیار ہاتھ لگ گیا ہے، کیونکہ عوام بخوبی واقف ہے کہ اڈانی جی ایک بدعنوان شخص ہیں۔ عوام خود سوال اٹھا رہی ہے کہ وزیراعظم اس بدعنوان شخص کو کیوں بچا رہے ہیں؟
راہول گاندھی کے مطابق، ’’بی جے پی ممبران کہہ رہے ہیں کہ اڈانی پر حملہ ملک پر حملہ ہے، تو کیا ملک اڈانی ہے اور اڈانی ہی ملک ہے۔‘‘
واضح رہے کہ راہول گاندھی کو جمعرات کو ایک مقامی عدالت نے 2019 کے گزشتہ عام انتخابات میں کرناٹک میں ایک انتخابی ریلی میں دیئے گئے بیان کے خلاف گجرات کے بی جے پی ایم ایل اے کی طرف سے دائر ہتک عزت کے مقدمے میں دو سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد انکی رکنیت ختم ہو گئی ہے۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے جمعہ کو وائناڈ (کیرالہ) سے منتخب مسٹر گاندھی کی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔