میگ لائف سائنسس کمپنی کی دوااستعمال نہ کرنے کا مشورہ، فرضی دوائیں ضبط
ان دواوں میں دوا کے کوئی اجزاہی نہیں ہیں۔ڈرگ کنٹرول اتھاریٹی نے تمام ہول سیل اورریٹل شاپس کو ہدایت دی ہے کہ وہ میگ لائف سائنسس کے نام سے دواوں کی تقسیم اور فروخت کو فوری اثر کے ساتھ روک دیں۔
حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ ڈرگس کنٹرول ایڈمنسٹریشن (ٹی ایس ڈی سی اے) نے منگل کے روز کہاکہ ایک فرضی کمپنی کی جانب سے بنائی گئی دوائیں میگ لائف سائنسس کھسرا‘ پالی گاؤں‘ سرمورضلع ہماچل پردیش کمپنی کے نام سے فروخت کی جارہی ہیں۔
ان دواؤں میں چاک پاوڈر اورنشاستہ (آٹا) ہے لیکن اثرپذیر دواکے اجزا شامل نہیں ہیں۔ ڈرگ کنٹرول نے عوام کومشورہ دیا کہ وہ ان دواؤں کونہ خریدیں اور انہیں استعمال بھی نہ کریں۔ ٹی ایس ڈی سی اے کے ڈرگ انسپکٹرس نے حالیہ دنوں ان دواؤں کوخریداجوکمپنی کے نام کے بغیر مختلف میڈیکل شاپس میں فروخت کی جارہی ہیں۔
معلوم ہواہے کہ اس کمپنی (فرضی) کی جانب سے فروخت (ریٹل) کی جانے والی دواؤں میں کوئی دواہی نہیں ہے۔دوا کے نام پر صرف چاک پاوڈر اورآٹا (نشاستہ) پایاگیا ہے جس کے استعمال سے انسانی صحت کو سنگین خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
اس سے یہ بات صاف ہوجاتی ہے کہ غیرسماجی عناصر نے یہ فرضی دوائیں بنائی ہیں۔ ان دواوں میں دوا کے کوئی اجزاہی نہیں ہیں۔ڈرگ کنٹرول اتھاریٹی نے تمام ہول سیل اورریٹل شاپس کو ہدایت دی ہے کہ وہ میگ لائف سائنسس کے نام سے دواوں کی تقسیم اور فروخت کو فوری اثر کے ساتھ روک دیں۔
ڈی سی اے نے میگ لائف سائنسس کمپنی کی جانب سے تیار کردہ فرضی دواؤں کا اسٹاک جس کی مالیت 33.35 لاکھ روپے بتائی گئی ہے کو ضبط کرلیا ہے۔اس فرضی دواوں کی تیاری وتقسیم کے ریاکٹ میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس ضمن میں ٹال فری نمبر 6969-599-1800 پر اطلاع دیں۔