اردغان کے سخت بیانات کے بعد اسرائیل نے ترکی سے اپنے سفارتی نمائندوں کو واپس بلالیا
ترکیہ کے صدر رجب نے کہا کہ وہ اسرائیل کے بارے میں ایک جنگی مجرم کے طور پر دنیا کے سامنے حقیقت ظاہر کریں گے۔ انھوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے والے مغرب کو بھی غزہ میں ہونے والے قتل عام کا مرکزی ملزم قرار دیا۔

استنبول: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان کے سخت بیانات کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے ترکیہ سے اپنے ملک کے سفارتی نمائندوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایلی کوہن نے ’’ایکس‘‘ پر کہا کہ ترکیہ کی جانب سے جاری سخت بیانات کے پیش نظر میں نے اسرائیل اور ترکیہ کے درمیان تعلقات کا ازسرنو جائزہ لینے کے لیے وہاں سے سفارتی نمائندوں کی واپسی کا حکم دیا ہے۔ ترک صدر نے استنبول میں فلسطینیوں کی حمایت میں نکالی گئی ریلی میں اسرائیل پر کڑی تنقید کی تھی۔
ترکیہ کے صدر رجب نے کہا کہ وہ اسرائیل کے بارے میں ایک جنگی مجرم کے طور پر دنیا کے سامنے حقیقت ظاہر کریں گے۔ انھوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے والے مغرب کو بھی غزہ میں ہونے والے قتل عام کا مرکزی ملزم قرار دیا۔
انہوں نے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ اسرائیل کو "پاگل پن” کی حالت ختم کرکے غزہ کی پٹی پر اپنے حملے بند کردینا چاہیں۔ صدرنے مغرب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کیا تم پھر صلیبی جنگیں لڑنا چاہتے ہو؟