دو گروپوں میں تصادم کے بعد مرکزی وزیر کشن ریڈی کا دورہ چنگی چرلہ
ٹویٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے لکھا، "میں کل تلنگانہ کے گھٹکیسر کے گاوں چنگی چرلہ میں خواتین سمیت قبائلیوں پر آدھی رات کو حملہ کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ میں نے گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔
نئی دہلی: مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے منگل کو چنگی چرلہ گاؤں کا دورہ کیا اور اتوار کے روز ایک مذہبی مقام کے قریب اونچی آواز میں موسیقی بجانے پر جھگڑے کے بعد مختلف برادریوں کے دو گروپوں کے ارکان کی طرف سے پتھراؤ کے شکار قبائلی متاثرین سے بات کی۔
ٹویٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے لکھا، "میں کل تلنگانہ کے گھٹکیسر کے گاوں چنگی چرلہ میں خواتین سمیت قبائلیوں پر آدھی رات کو حملہ کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ میں نے گاؤں کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔
فوری طبی علاج اور خوراک کی فراہمی میں مکمل تعاون کیا جائے گا۔ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر مجرموں کے خلاف مقدمہ درج کریں، سخت کارروائی کریں اور قانون کو نافذ کریں۔”
پولیس نے کہا، "اتوار کو چنگی چرلہ کی پیتل بستی میں لوگ ہولی کا جشن منا رہے تھے اور کچھ لوگوں نے سپیکر لگایا تھا لیکن اس وقت آس پاس کے کچھ لوگ نماز پڑھ رہے تھے۔ پھر کچھ لوگوں نے انہیں اسپیکر پر گانا بند کرنے کو کہا اور اس کی وجہ سے ایک دونوں برادریوں کے درمیان تلخ کلامی اور بعد میں لڑائی اتنی بڑھ گئی کہ دونوں برادریوں کے لوگوں میں ہاتھا پائی ہو گئی۔یہ واقعہ اتوار کی سہ پہر 4.15 بجے پیش آیا۔
اتوار کو ہونے والے اس تصادم میں تین افراد زخمی ہوئے۔ پولس نے کہا کہ اس سے قبل پیر کو بی جے پی کارکنوں نے تقریباً 11 بجے احتجاج کیا تھا۔ پولیس کے مطابق بی جے پی کے مظاہرین کی پولس کے ساتھ گرما گرم بحث ہوئی۔
احتجاج کی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ اس معاملے میں مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔