دہلی

پیسے لے کرسوال کا الزام ناکام، اب قومی سلامتی کا الزام؟: موئترا

موئترا نے ایکس پر کہا، "بی جے پی نے پہلے کہا 'سوال کے لیے پیسہ' وہ بے کار گیا، کیونکہ اس جھوٹے الزام کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اب قومی سلامتی کی بات آگئی ہے۔ کیا یہ واقعی؟"

نئی دہلی: لوک سبھا ممبر کے طور پر اپنی سرکاری لاگ ان آئی ڈی کو استعمال کے لئے ایک صنعتکار کو دینے کے الزام میں گھریں ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے ہفتہ کو کہا کہ ان پر پیسہ لے کر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا الزام ناکام ہوچکا ہے اوراب وہ قومی سلامتی کا الزام لگارہی ہے۔

متعلقہ خبریں
مہوا موئترا پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کا نیا الزام
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
سام پٹروڈا نے الکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر پھر سوال اٹھائے
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
سی آئی ایس ایف کا 3300 رکنی دستہ آج سے پارلیمنٹ سیکوریٹی سنبھال لے گا

موئترا نے ایکس پر کہا، "بی جے پی نے پہلے کہا ‘سوال کے لیے پیسہ’ وہ بے کار گیا، کیونکہ اس جھوٹے الزام کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اب قومی سلامتی کی بات آگئی ہے۔ کیا یہ واقعی؟”

انہوں نے ایکس پر اسی پوسٹ میں کہا ہے کہ ہر ایم پی کا سوال جواب کا پورٹل اس کی ٹیم کے کم از کم 10 لوگ ہر روز لاگ ان کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کا مدا یہ نہیں، بلکہ یہ ہے کہ اڈانی کی ملکیت والے فارن پورٹ فولیو انویسٹمنٹ (ایف پی آئی) کو بندرگاہ اور ہوائی اڈے خریدنے کے لیے وزارت داخلہ کی منظوری کیسے ملی، جب کہ وہ کمپنی ایک دھوکہ باز کمپنی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے محترمہ موئترا کے ایک پرانے دوست کے ذریعہ تحقیقاتی ایجنسیوں سے شکایت کو بنیاد بناکر لوک سبھا اسپیکر سے ان کے خلاف ی شکایت کی ہےاور کہا ہے کہ ترنمول کی اس رکن پارلیمنٹ نے ہیرانندانی گروپ کے درشن ہیرانندنی کو اپنی لاگ ان آئی ڈی کا پاس ورڈ دیاتھا، جو دبئی میں رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ کی لاگ ان آئی ڈی کا اڈانی گروپ کے خلاف سوال اٹھانے کو لے کر غلط استعمال کیا گیا ہے۔ دوسری جانب لوک سبھا کی ایتھکس کمیٹی نے موئترا کو 2 نومبر کو پیش ہونے کے لیے بلایا ہے۔

اس سے قبل، مہوا نے پیش ہونے کے لیے اپنے مصروف شیڈول کا حوالہ دیتے ہوئے مزید وقت مانگا تھا اور کہا تھا کہ وہ 5 نومبر سے پہلے پیش نہیں ہو سکتیں کیونکہ ان کے پہلے سے پروگرام طے ہیں۔