امریکہ و کینیڈا

امریکہ نے اپنے آخری کیمیائی ہتھیار بھی تباہ کردئیے

امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے کیمیائی ہتھیاروں کے اپنے آخری ذخیرے کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ 1997 میں شروع کیے جانے والے اس عمل کو مکمل کرلیا گیا ہے۔

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے کیمیائی ہتھیاروں کے اپنے آخری ذخیرے کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ 1997 میں شروع کیے جانے والے اس عمل کو مکمل کرلیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ کو ہرانے کے ساتھ ساتھ پارٹی اور قوم کی خدمت کروں گی : کملا ہیرس
غزہ میں حماس کی 130 سرنگوں کے راستے تباہ، اسکول کے قریب بمباری کا اعتراف
امریکہ کا ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ
پرائمری انتخابات، بائیڈن کو اسرائیل۔غزہ جنگ پر مخالفت کا سامنا
اسرائیل۔غزہ تنازعہ پر بائیڈن انتظامیہ میں اختلافات

اس وقت امریکہ نے ان مہلک ہتھیاروں پر پابندی کے عالمی کنونشن پر دستخط کیے تھے۔بائیڈن نے کہا کہ 30 سال سے زیادہ عرصے کے دوران امریکہ نے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے کو ختم کرنے کے لیے انتھک محنت کی ہے۔

آج مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ امریکہ نے اس ذخیرے میں موجود آخری گولہ بارود کو بھی بحفاظت تباہ کر دیا ہے۔ ہم کیمیکل ہتھیاروں کی ہولناکیوں کے بغیر دنیا کے ایک قدم قریب ہیں۔

او پی سی ڈبلیو کے ڈائریکٹر جنرل فرنینڈو ایریاس نے مئی میں اعلان کیا کہ 1997 کے کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کے دیگر دستخط کنندگان نے پہلے ہی اپنے ذخائر کو تباہ کر دیا تھا۔

ایریاس نے کہا کہ صرف امریکہ کو اپنے ذخائر کو تباہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے 70 ہزار ٹن سے زیادہ خطرناک زہر تنظیم کی نگرانی میں تلف کیے گئے ہیں۔

اپنے بیان میں بائیڈن نے باقی دنیا کو 1997 کے معاہدے پر دستخط کرنے کی ترغیب دی تاکہ کیمیائی ہتھیاروں پر عالمی پابندی اپنے مکمل دائرہ کار تک پہنچ سکے۔

امریکی صدر نے کہا کہ روس اور شام کو معاہدے کی دوبارہ تعمیل کرنی چاہیے۔ ان دونوں ملکوں کو اپنے غیر اعلانیہ پروگراموں کو تسلیم کرنا چاہیے جو انتہائی مظالم اور حملوں کے لیے استعمال کیے گئے ہیں۔

a3w
a3w